چنائی(نیوز ڈیسک) سینئر بھارتی اداکار اور تامل فلموں کے سپر سٹار کمل ہاسن نے انتہا پسند ہندو تنظیموں کے منہ پر طمانچہ مارتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسند ی ہندوﺅں کے درمیان بھی موجود ہے، ہندو اس سے انکار نہیں کر سکتے۔ تامل میگزین ” آنند اوکاتن“ کیلئے لکھے گئے مضمون میں 62سالہ اداکار نے کہا کہ ہندو دوسرے مذاہب کے لوگوں کو یہ چیلنج نہیں کر سکتے کہ آﺅ ہم میں سے انتہا پسند اور دہشت گرد ڈھونڈ کر دکھاﺅ، انتہا پسندی دوسروں کی طرح ہندوﺅں میں بھی پھیل گئی ہے۔ ہندو ”سچ کی جیت“ کے ماٹو پر اعتماد کھو رہے ہیں اور جس کی لاٹھی اسکی بھینس انکا عقیدہ بنتا جا رہا ہے ماضی میں ہندو گروپس اور تنظیمیں تشدد میں ملوث نہیں ہوتی تھیں وہ مخالف لوگوں سے مکالمہ کرتے تھے مگر اب وہ تشدد پر اتر آئی ہیں۔ دریں اثناءکمل ہاسن کے تازہ ترین چبتھے ریمارکس بی جے پی اور دیگر ہندو تنظیموں کو کوڑے بن کر لگے ہیں۔ بی جے پی کے بد ترین پاکستان مخالف رہنما سبرامنیم سوامی نے اپنے رد عمل میں کہا کہ کمل ہاسن کا ذہنی توازن خراب ہو چکا ہے انہیں پاگل خانے داخل کرا دینا چاہئے۔ انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کے رہنما ونے کٹیار اور راکیش سہنا نے مطالبہ کیا کہ کمل ہاسن ہندوﺅں کے جذبات مجروح کرنے پر قوم سے معافی مانگیں وہ مسلمانوں کو خوش کر رہے ہیں۔
کمل ہاسن
ہندوﺅں میں بھی انتہا پسندی اور دہشت گردی موجود ہے: کمل ہاسن کا اعتراف
Nov 03, 2017