لاہور+ اسلام آباد+ راولپنڈی (خصوصی نامہ نگار+ خبرنگار+ وقائع نگار خصوصی+ ایجنسیاں) دینی اور سیاسی رہنماﺅں نے مولانا سمیع الحق کی شہادت پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کی مذمت کی ہے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ میں مولانا کے خاندان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں ¾ 8سال دارالعلوم حقانیہ میں پڑھا ہوں ¾ اس رشتے کو کبھی بھلا نہیں سکتا ۔ اختلاف کے باوجود ان کے ساتھ ایک محبت کا رشتہ قائم تھا اور ان کے خاندان کے ساتھ بھی یہ تعلق قائم رہے گا۔ اس غم میں ہم سب برابر کے شریک ہیں۔ شہادت بڑا سانحہ ہے اور یہ کھلی دہشتگردی ہے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے مولانا سمیع الحق کی شہادت پر اظہار افسوس کیا ہے۔ حملہ آوروں اور ان کے سرپرستوں کو بلاتاخیر گرفتار کیا جائے، ملک نامور عالم دین اور مدبر سیاستدان سے محروم ہو گیا۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، علامہ امداد اللہ خان، علامہ میر آصف اکبر، علامہ سید فرحت حسین شاہ، بشارت جسپال، فیاض وڑائچ، جی ایم ملک و دیگر رہنماﺅں نے بھی مولانا سمیع الحق کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ ایم کیو ایم کے کنونیئر خالد مقبول صدیقی، وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی، مفتی نعیم نے کہا ہے کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت بہت بڑا سانحہ ہے۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے مولانا سمیع الحق اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا سمیع الحق کی شہادت نے سکیورٹی صورتحال کی قلعی کھول دی ہے ۔مولانا سمیع الحق کی دینی و سیاسی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کرتے انہوں نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا ضروری ہے تاکہ ملک دشمن عناصر کے ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جاسکے ۔ امیر جماعت الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمدسعید‘ حافظ عبدالرحمن مکی‘ مولانا امیر حمزہ‘ ملی مسلم لیگ کے صدر سیف اللہ خالد‘ محمدیعقوب شیخ‘ حافظ خالد ولید اور حافظ طلحہ سعید نے مولانا سمیع الحق کو قاتلانہ حملہ میں شہید کیے جانے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے وطن عزیز پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی بین الاقوامی سازش کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ان کے قاتلوں کو فی الفور گرفتار اور وطن عزیز پاکستان کے خلاف گہری سازش کا پردہ چاک کیا جائے۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں منظور احمد وٹو نے قتل کی مذمت کی ہے۔ مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما و رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ مولانا سمیع الحق کا خون ناحق پاکستان کے استحکام اور سالمیت پر گھناو¿نا وارہے،مولانا سمیع الحق جید عالم دین جمہور کے داعی اور اتحاد بین المسلمین کے علمبردار تھے،ان کی شہادت سے پاک افغان اقوام کو جوڑنے والا ایک مضبوط پل ٹوٹ گیا۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب اور پنجاب میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا کہ دین اور جمہوریت کے لئے ان کی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔
سیاسی رہنما