لاہور(خبر نگار) مسلم لیگ ن کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ملک اس وقت جس معاشی بحران میں گھرا ہوا ہے اور جیسے موجودہ حکومت عمران خان کی سربراہی میں اس معاملے کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ساری اپوزیشن جماعتیں بھی اس کواہمیت دے رہی ہیں لیکن کچھ عناصر اور بیرونی قوتوں نے ملک کو ایک اور بحران میں پھنسا دیا ہے۔ صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ میں تمام مکاتب فکر کے جید علماء کرام اور مشائخ عظام سے جن کی سیاست سے کوئی وابستگی نہیں درخواست کرتا ہوں کہ اس بحرانی کیفیت سے ملک کو نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں خاص طور پر حضرت مفتی تقی عثمانی، مفتی منیب الرحمان، مولانا طارق جمیل، مفتی غلام محمد سیالوی، مولانا حنیف جالندھری، علامہ ثاقب رضا مصطفائی، علامہ محمد حسین اکبر، علامہ زاہد الراشدی اور شفاء شاہ بخاری صاحبان کو آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا چاہئے اور وہ ملک کو اس بحرانی کیفیت سے باہر نکالیں، سب سے بڑھ کر افواج پاکستان اور آرمی چیف کے متعلق جو زبان استعمال کی جا رہی ہے وہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے، ایک بیرونی طاقت خاص طور پر ملک کے خلاف سازش میں مصروف ہے اور پاکستان کو کسی اور سمت میں ڈال رہی ہے، مسلح افواج اور آرمی چیف کو مسلمان ہونے کا سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں۔ اگر فیصلے میں کوئی کمی ہے تو سپریم کورٹ میں اس کی ریویو کی گنجائش موجود ہے۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہم آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خاندان کو اچھی طرح جانتے ہیں وہ ایک مذہبی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔