کراچی (اسٹاف رپو رٹر )پاک بحریہ کی سب سے بڑی مشق سی اسپارک 2018 کے دوران پاک بحریہ کے جہاز نے شمالی بحیرہ عرب میں لائیو میزائل فائرنگ کا مظاہرہ کیا۔ پاک بحریہ میں حال ہی میں شامل ہونے والے معاون جنگی جہاز پی این ایس معاون پر موجود چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات نے فائرنگ کے مظاہرے کو دیکھا۔پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل مجاہد انور خان اور تینوں مسلح افواج کے سینئر افسران اس موقع پر موجود تھے۔ پاک بحریہ کی سب سے بڑی مشق سی اسپارک 2018 کے انعقاد کا مقصد پر خطر جنگی ماحول میں پاک بحریہ کی حربی حکمت ِعملی اور منصوبہ بندی کو جانچنا ہے ، اس مشق میںپاک آرمی اور پاک فضائیہ کے معاون جنگی اثاثہ جات نے بھی حصہ لیا۔پاک فضائیہ کے سربراہ نے پاک بحریہ اور پاک فضائیہ کے مابین مشترکہ آپریشنز کرنے کی صلاحیتوں میں قابل ِقدر اضافے کی تعریف کی۔میزائل فائرنگ کے دوران پی این ایس شمشیراور پی این ایس شاہجہان سے بحری جہازشکن میزائل داغے گئے۔ سمندر میں میزائل فائرنگ کایہ مظاہرہ انتہائی کامیاب رہا اور دونوں میزائلوں نے اپنے اپنے اہداف کو سو فیصد درستگی سے نشانہ بنایا جو پاک بحریہ کی جنگی صلاحیتوں پر مہرِ تصدیق ہے۔اس موقع پر پاک بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ پاک بحریہ پاکستان کی بحری سرحدوں کے تحفظ اور کسی بھی قسم کی جارحیت کا جواب دینے کےلئے مکمل طور پر تیار ہے۔ پاک بحریہ کے چار جہتی جنگی بیڑے کی جنگی تیاریاں عروج پر ہیںاور یہ مختلف النوع قسم کے جنگی خطرات سے نمٹنے کےلئے ہمہ وقت تیار ہے۔ نیول چیف نے کہا کہ کامیاب میزائل فائرنگ دفاع پاکستان کی ذمہ داریوں کو بھرپور طریقے سے نبھا نے کے سلسلے میں ہمارے عزم کی عکاس ہے بعدازاں، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی نے پاک بحریہ کے فلیٹ یونٹس اور نیول ائیر آرم کے فلائی پاسٹ کے مظاہرے کو بھی دیکھا۔مہمان خصوصی نے پاک بحریہ کے جنگی بیڑے کی تیاریوں کو سراہا اور قومی فریضے کی ادائیگی کی راہ میں پاک بحریہ کے افسران اورجوانوں کے جذبے اور عزم کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ خطے اور عالمی پانیوں میں قومی میری ٹائم مفادات کی حفاظت کے لئے پاک بحریہ ایک مضبوط اور ناقابل تسخیر بحری فورس میں ڈھل چکی ہے۔
جنر ل زبیر محمو د
پاک بحریہ پاکستان کی بحری سرحدوں کے تحفظ اور کسی بھی قسم کی جارحیت کا جواب دینے کےلئے مکمل طور پر تیار ہے
Nov 03, 2018