پاکسانی کپتان ٹیم کو نمبر ون برقرار رکھنے کیلئے پر عزم

لاہور(سپورٹس رپورٹر+ نمائندہ سپورٹس) پاکستان اور آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ آج سڈنی میں کھیلا جائے گا۔ دوسرا میچ 5 نومبر کو کینبرا جبکہ تیسرا اور آخری میچ 8 نومبر کو پرتھ کے مقام پر کھیلا جائے گا۔میچ پاکستانی معیاری وقت کے مطابق صبح ساڑھے 8 بجے شروع ہوگا۔ ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے قومی ٹیم کو رینکنگ میں نمبر ون ٹیم برقرار رکھنے کا عزم کیا ہے۔سڈنی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعظم نیکہا کہ 2015 سے کرکٹ کھیلتا آرہا ہوں، انڈر 19میں کپتانی کی ہے اور کپتانی کے لیے اب بھی تیار ہوں۔انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ بہت کچھ سیکھتا آرہا ہوں اور کوشش ہوگی جو سیکھا ہے اس پر میدان میں عمل کروں۔پاک آسٹریلیا سیریز سے متعلق بابر اعظم کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا بھی اچھی ٹیم ہے اس لیے اچھا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا، یہ سیریز بڑی اہم ہے کیوں کہ آئندہ ورلڈکپ بھی یہاں ہوگا اس لیے اس سیریز سے فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پلاننگ یہی ہے کہ پرفارمنس دیں گے تو کسی پر دباؤ نہیں آئے گا، وہاب ریاض، محمد عامر اور محمد عرفان کے ساتھ دیگر نوجوان کھلاڑی بھی ہیں جس سے ٹیم کا اچھا کمبینیشن ہے، عامر اور عرفان کی موجودگی میں ڈیوڈ وارنر کے لیے پلان بنایا ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت ٹی ٹوئنٹی کی نمبر ون ٹیم ہے اور اس کی کپتانی بھی میرے لیے اعزاز ہے، سرفراز نے اسے نمبر ون ٹی ٹوئنٹی ٹیم بنایا لہٰذا میری کوشش ہوگی کہ اسے برقرار رکھا جائے۔بابراعظم کا کہنا تھا کہ سرفراز کی کمی محسوس کریں گے کیونکہ پاکستان کرکٹ کے لیے ان کی بہت خدمات ہیں۔ آسٹریلین ٹی 20 ٹیم کے کپتان ایرون فنچ نے پاکستان کیخلاف ٹی 20 سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی بائولنگ اٹیک کی تعریف کر دی ہے اور کہا ہے کہ پاکستانی بائولرز مہلت نہیں دیتے۔تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایرون فنچ نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کا بائولنگ اٹیک ہر طرح سے بہترین ہے جو مہلت نہیں دے گا۔محمد عرفان کی صورت میں آپ کے پاس قد، بائونس اور رفتار ہے اور پھر محمد عامر ہیں جس کی ناصرف رفتار تیز ہے بلکہ وہ گیند سوئنگ بھی کر سکتے ہیں۔ پھر وہاب ریاض بھی ہیں جن کی رفتار بہترین تو ہے لیکن اگر وہ صحیح لائن اور لینتھ پر بائولنگ شروع کر دیں تو انتہائی خطرناک ہو جاتے ہیں۔ محمد حسنین حقیقی فاسٹ بائولر ہیں جنہیں ہم نے رواں سال کے شروع میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کھیلتے ہوئے دیکھا تھا، وہ واقعی بہت تیز رفتار ہیں۔ایرون فنچ فاسٹ بائولرز کیساتھ ساتھ پاکستانی سپنرز سے بھی خاصے متاثر نظر آئے اور کہا کہ شاداب خان ایک ورلڈکلاس لیگ سپنر ہیں جو بلے باز کو گھمانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ لیکن پاکستانی بائولرز میچ کے دوران سکور بنانے کے مواقع ضرور دیں گے جن کا فائدہ اٹھانا بہت ضروری ہے۔ یہ ایک ٹی 20 میچ ہے اور پہلے 6 اوورز انتہائی ضروری ہے جن میں پتہ چل جائے گا کہ میچ کس طرف جا رہا ہے۔ آسٹریلیا سے 3 ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کے بعد قومی ٹیم کینگروز سے اظہر علی کی قیادت میں 2 ٹیسٹ میچز بھی کھیلے گی۔

ای پیپر دی نیشن