مکرمی! لوہے اور فولاد کی اہمیت سے کسے انکار ہے۔ یہ ایک ایسی دھات ہے جس کی افادیت عیاں ہے۔ زمانہ قدیم سے لوہا دنیا کی تعمیر و ترقی میں بہت اہم کردار ادا کرتا رہا ہے اور آج بھی نئی دنیا کی صنعتی ، عسکری ، حربی اور معاشی ترقی کا دارو مدار اس دھات اور اس کے مرکبات پر ہے۔ معمولی سوئی سے لے کر بحری جہاز، ریلوے انجن اور پٹڑیاں ، اوزار، عمارتی مشینیں ، کرینیں ، گھریلو و زرعی مصنوعات ، انجینئرنگ اور فن تعمیرات کے لوازمات، دھات کاری اور بے شمار دیگر اشیاء فولاد کے مرہونِ منت ہیں۔ دوسری طرف اس زبردست قوت والی دھات کی کارفرمائی ہتھیاروں، اسلحہ سازی ، آلاتِ حرب ، ٹینک، آرمرڈ کاروں ، بمبار طیاروں، آبدوزوں ، بحری جنگی جہازوں ، بلکہ ایٹم بم تک میں نظر آتی ہے۔ غرض ہماری دنیا کا شہری و د یہاتی تمدن اور اس کی خوشحالی اور معاشی ترقی فولاد کے دم قدم سے ہے۔ ترقی کی دوڑ میں دوسری اقوام کے ساتھ شامل ہونے کے لیے ہمیں فولاد سازی کی صنعت کے فروغ کے لیے انقلابی اقدام اٹھانے ہوں گے۔ لوہے (اور فولاد) کو اللہ تعالیٰ نے اپنے کلام میں ایک ایسے شرف سے نوازا ہے جو بے مثال ہے۔ قرآن حکیم کی 57 ویں سورۃ کا نام ہی ’’حدید‘‘ ہے، یعنی ’’لوہا‘‘۔ اس کی آیت نمبر 25 میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ: ’’ہم نے اپنے رسولوں کو واضح ’’دلائل، کتب اور ہزان (یعنی ’’نظامِ عدل‘‘) دے کر بھیجا اور لوہے کو بھی نازل کیا (پیدا کیا)۔ اس کے اندر بڑی قوت ہے اور لوگوں کے لیے دوسرے فوائد بھی ہیں۔‘‘ یعنی لوہے کی طاقت و قوت کا استعمال وہاں بھی کیا جائے گا جہاں عدل و انصاف کا نظام کمزور ہے اور ظلم و زیادتی کا بازار گرم ہے۔ لوہے کو اس لیے بھی پیدا کیا گیا کہ اس کی مددسے اہلِ ایمان جہاد کر کے ظلم و ستم کا مداوا کریں اور ضابطۂ قانون کا عملی نفاذ کریں۔ اسی سے اللہ تعالیٰ مخلصین اور منافقین کے درمیان امتیاز بھی کر لیتے ہیں۔ لوہے کی افادیت سورۃ ’’انبیائ‘‘ کی آیت ۸۰ میں بھی مذکور ہے جہاں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہم نے دائودؑ کو ایک خاص جنگی لباس (یعنی زرہ سازی) کی صنعت سکھائی تاکہ وہ تم کو جنگ میں محفوظ رکھے۔ مزید سورۃ ’’سبائ‘‘ کی آیت 10 میں فرمایا کہ ہم نے دائودؑ کے عہد سے شروع ہوا۔ علامہ اقبالؒ نے ایک شعر میں ’’فولاد‘‘ کا استعمال نہایت وسیع معانی میں کیا ہے ۔
ہو حلقۂِ یاراں تو بریشم کی طرح نرم رزمِ حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن
(محمد اسلم چودھری، ابدالین سوسائٹی جوہر ٹائون ، لاہور)
’’فولاد‘‘ (سورۃ ’’حدید‘‘ کی روشنی میں)
Nov 03, 2020