پاکستان کو بھوکا پیاسا  مارنے کی بھارتی سازش 

Nov 03, 2020

اداریہ

مقبوضہ کشمیر کے بگلیہار ڈیم پر بیالیس سال پرانے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کر کے بھارت کی طرف سے پانی روکے جانے کی وجہ سے ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب کے پانی میں مزید کمی جاری ہے اور پانی کی آمد صرف پانچ ہزار 19 سو کیوسک رہ گئی ہے۔ اس بھارتی سازش کے باعث دریائے چناب کا بڑا حصہ خشک ہو گیا ہے جبکہ دریائے چناب سے نکلنے والی نہر مکمل بند ہونے کے باعث خشک ہو چکی ہے۔ چنانچہ متعلقہ اضلاع کی لاکھوں ایکڑ اراضی پر کاشت شدہ فصلیں خشک سالی کا شکار ہونے کا اندیشہ ہے۔ 
بھارت نے تو پاکستان کو آبی دہشت گردی کے ذریعے کمزور کرنے کی سازش کے تحت ہی کشمیر پر تسلط جمایا تھا جس پر آج وہ مکمل قابض ہو چکا ہے اور اسے بھارت میں ضم کر کے کشمیریوں کی آواز دبانے کے لئے انہیں گھروں میں محصور کئے ہوئے ہے ا ور ان پر ریاستی مظالم کا ہر ہتھکنڈہ آزمایا جا رہا ہے۔ ان ریاستی مظالم کی بھینٹ چڑھ کر گزشتہ ڈیڑھ سال میں بیسیوں کشمیری شہید ہو چکے ہیں اور گزشتہ روز بھی بھارتی فوجوں کی فائرنگ سے حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈر سیف میر شہید ہو گئے ہیں جبکہ اس وقت پاکستان کے خلاف بھارتی آبی دہشت گردی بھی انتہاء درجے تک جا پہنچی ہے۔ بھارت کو یہ موقع کشمیر کو ضم کرنے کے بعد زیادہ آسانی سے حاصل ہو رہا ہے جس کے لئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی خود پاکستان کو پانی کی ایک ایک بوند سے محروم کرنے کی بڑ مار چکے ہیں۔ دریائے چناب کی موجودہ صورتحال پاکستان کو پانی کی ایک ایک بوند سے محروم کرنے کی گھنائونی سازش کو فروغ دینے کی ہی عکاسی کرتی ہے اس لئے اس بھارتی سازش کے توڑ کے لئے ہمیں ملکی سلامتی اور قومی مفادات کے تقاضوں کے تحت اپنے دریائوں پر زیادہ سے زیادہ ڈیم بنانا ہوں گے تاکہ ہم توانائی کے بحران سے بھی عہدہ برا ہو سکیں اور پاکستان کو بے آب و گیاہ صحرا میں تبدیل کرنے کی بھارتی سازش بھی ناکام بنا سکیں۔ پانی کے بحران کی موجودہ صورتحال ہمارے حکمرانوں اور متعلقہ اداروں کے لئے بہرصورت لمحۂ فکریہ ہونی چاہئے۔ 

مزیدخبریں