صوبائی وزیر قانون بشارت راجہ کیخلاف نااہلی کی درخواست پرفیصلہ محفوظ،30نومبر کو سنایا جائیگا

اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)الیکشن کمیشن نے صوبائی وزیر قانون بشارت راجہ کے خلاف نااہلی کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا ،30نومبر کو سنایاجائیگا۔ گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے کیس کی سماعت کی۔بشارت راجہ کے وکیل نے نااہلی کی درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق اعتراض اٹھا دیااور کہاکہ قانون کے مطابق اس نوعیت کی درخواست صرف مدمقابل امیدوار دائر کر سکتا ہے۔بشارت راجہ کے وکیل نے کیس اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہونے کے باعث الیکشن کمیشن سے درخواست پر سماعت روکنے کی استدعا کر دی۔ وکیل بشارت راجہ نے کہاکہ درخواستگزار نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی یہی درخواست دائر کر رکھی ہے،درخواستگزار نے مقررہ وقت میں بشارت راجہ کے خلاف پٹیشن دائر نہیں کی۔وکیل بشارت راجہ نے کہاکہ جب بشارت راجہ نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے اس وقت کے ثبوت فراہم کیے جائیں۔ درخواست گزار سمیل وحید نے کہاکہ بشارت راجہ نے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے جعلی بیان حلفی جمع کرایا۔ درخواست گزار نے کہاکہ بشارت راجہ کی جانب سے جو بیان حلفی جمع کرایا گیا اس پر ان کے دستخط موجود نہیں۔درخواستگزار سیمل وحید کے مطابق اثاثوں سے متعلق بشارت راجہ نے رسیدیں جمع نہیں کرائیں۔درخواستگزار سیمل وحید کے مطابق وزیر قانون بشارت راجہ نے جھوٹ کو چھپانے کے لیے مالی گوشواروں میں بار بار غلطیاں کیں،بشارت راجہ کے پاس ذرعی زمین موجود ہے مگر گوشواروں میں چھپائی اور ٹیکس بھی ادا نہیں کیا۔درخواستگزار سیمل وحید  کے مطابق درخواستگزار کی جانب سے عائد الزامات پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی جواب دے رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن