کابل+ اسلام آباد (انٹرنیشنل ڈیسک+سٹاف رپورٹر) کابل یونیورسٹی پر خود کش حملے کے نتیجے میں طلباء سمیت 25 افراد ہلاک‘ 50 کے قریب زخمی ہو گئے۔ پاکستان نے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق کابل یونیورسٹی میں پیر کی صبح فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ جس کے بعد یونیورسٹی کمپائونڈ میں موجود طلبہ کی بڑی تعداد نے اس علاقے کو خالی کر دیا۔ افغان میڈیا کا بتانا ہے کہ فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں اس وقت آئیں جب یونیورسٹی میں افغان اور ایرانی حکام ایک کتب میلے کا افتتاح کر رہے تھے۔ یہ حملہ ایرانی کتب میلے کے شرکاء پر کیا گیا۔ مرنے والوں میں دس طلبہ‘ زخمیوں میں اساتذہ بھی شامل ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے کیمپس کا گھیراؤ کر لیا۔ کئی افراد کو بحفاظت نکال لیا۔ وزارت صحت کی نائب ترجان معصومہ جعفری کے مطابق زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ جھڑپ کئی گھنٹے جاری رہی۔ طالبان نے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کر دی۔ حملہ اس وقت ہو جب وہاں ایک کتاب کی رونمائی کی تقریب میں افغان اور ایرانی حکام موجود تھے۔ افغان میڈیا کے مطابق تین مسلح افراد نے مرکزی دروازے سے داخل ہوکر اندھا دھند فائرنگ کی اور بارودی مواد کے دھماکے کئے۔ فائرنگ کی آواز سن کر طلباء میں بھگدڑ مچ گئی اور طلباء نے جامعہ کی عقبی دیوار پھلانگ کر اپنی جانیں بچائیں۔ ادھر پاکستان نے کابل یونیورسٹی پر دہشتگردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہد چودھری نے کہا ایک درسگاہ کو نشانہ بنایا گیا۔ ہم متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کرتے اور زخمیوں کی صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ غم کی گھڑی میں افغان عوام اور حکومت کیساتھ ہیں، پاکستاں ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔ پر امن اور مستحکم افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا۔
کابل یونیورسٹی: ایرانی کتب میلے کے شرکا پر خودکش حملہ، 25 جاں بحق50 زخمی: پاکستان کی مذمت
Nov 03, 2020