لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کو داخلوں کے لیے پراسپکٹس جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ عدالت نے( پی ایم سی ) کو پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کی پرائیویٹ کالجز کی انسپکشن رپورٹ بھی پبلک کرنے سے روک دیا۔ ہائیکورٹ نے پاکستان ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل ایسوسی ایشن (پامی) اور کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے کمشن کو چار نومبر کو درخواست گزاروں کے ساتھ باہمی مشاورت سے داخلوں کا طریقہ کار طے کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے فریقین کو مثبت مشاورت کے بعد نو نومبر کو پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے موقف دیا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن نے دو اکتوبر 2020ء کو پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے داخلوں کے متعلق ریگولیشن جاری کئے۔ غیر فعال پاکستان میڈیکل کمیشن کی جانب سے پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی ریگولیشنز کی منظوری غیر قانونی ہے۔ کونسل نے دو اکتوبر کو پہلے اجلاس میں میڈیکل کے طلباء کے لئے ایم ڈی کیٹ پیپر تیار کرنے کے لئے نمز یونیورسٹی کو مقرر کر دیا۔ فیصلے کے ذریعے مذکورہ یونیورسٹی کو پیپر تیار کرنے، چیک اور مارک کرنے کا اختیار دے دیا۔ کمیشن کا یہ اقدام غیر قانونی ہے اور اختیارات سے تجاوز ہے۔
ہائیکورٹ نے پرائیویٹ میڈیکل کالجوں کو داخلوں کیلئے پراسپیکٹس جاری کرنیکی اجازت دیدی
Nov 03, 2020