کپاس کی پیداوار میں رکارڈ کمی سے ملکی معشت کو اربوں روپے کا نقصان

لاہور (کامرس رپورٹر)کپاس کی پیداوار میں رکارڈ کمی سے ملکی معشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا ہے ۔رواں سال ملکی پیداوار گزشتہ سال سے 43 فیصد کم رہی، پیداوار میں کمی کے باعث جننگ فیکٹریاں وقت سے پہلے ہی بند ہونا شروع ہو گئیں ،دو سالوں میں ملکی پیداوار آدھی سے بھی کم رہ گئی۔پاکستان کاٹن جنیرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں یکم نومبر تک مجموعی طور پر 34 لاکھ 52 ہزار 382 بیلز کے برابر پھٹی لائی گئی جو گزشتہ سال سے 26 ہزار 45 لاکھ بیلز کم ہے۔ گزشتہ سال اس عرصے تک 60 لاکھ 97 ہزار بیلز کے برابر پھٹی مارکیٹ میں لائی گئی تھی جبکہ رواں سال کی اب تک کی پیداوار سال 2018 کی پیداوار سے 55 فیصد کم ہے ۔رپورٹ کے مطابق پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں اب تک 17 لاکھ 28 ہزار 285 بیلز کے برابر پھٹی لائی گئی تھی جو گزشتہ سال سے 45.5 فیصد کم ہیں ۔سندھ کی فیکٹریوں میں 17 لاکھ 24 ہزار 97 بیلز کپاس لائی گئی جو گزشتہ سال سے 41 فیصد کم ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق ٹیکسٹائل ملوں نے اب تک جننگ فیکٹریوں سے مجموعی طور پر 25 لاکھ 70 ہزار 537 بیلز روئی خریدی جبکہ ایکسپورٹرز نے صرف 17 ہزار 600 بیلز خریدیں جو گزشتہ سال سے 58 فیصد کم ہے۔ کپاس کی پیداوار میں کمی کے باعث جننگ فیکٹریاں بھی بند ہونا شروع ہو گئیں ،ملک میں اب تک مجموعی طور پر 528 جننگ فیکٹریوں آپریشنل ہیں گزشتہ سال اس وقت 769 جننگ فیکٹریاں کام کر رہی تھیں۔ ماہرین کے مطابق اب تک کی صورتحال کے مطابق کپاس کی ملکی پیداوار 86 لاکھ بیلز کے حکومتی اندازوں سے بھی کافی کم رہنے کا امکان ہے جو پہلے ہی 21 سال کا کم ترین ہدف ہے۔

ای پیپر دی نیشن