اسلام آباد(انٹرویو:رانا فرحان اسلم)قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ)کے شعبہ ویکسین اینڈ بائیولوجیکل پراڈکٹس کی ہیڈ ڈاکٹرغزالہ پروین نے کہا ہے کہ قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ) ملک کا واحد ادارہ ہے جو ہر سال تیس ہزار سانپ کے کاٹے کی ویکسین،تین لاکھ کتے کے کاٹے کی ویکسین ،23مختلف اقسام کی الرجی کی ویکسین اور چائینہ کے تعاون سے ’’پاک ویک ‘‘کے نام سے کرونا ویکسین بھی تیار کر رہاہے ادارے کی کارکردگی اور پیداوار کو مزید بہتر بنانے کیلئے حکومتی سرپرستی کی اشد ضرورت ہے قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ)خود مختار ادارہ ہے جو اپنے اخراجات اپنی کمائی سے پورے کرتا ہے صرف ملازمین کی تنخواہیں قومی خزانے سے ادا ہوتی ہیں ان خیالات کا اظہارہیڈ آف ویکسین اینڈ بائیولوجیکل پراڈکٹس ڈاکٹر غزالہ پروین نے ’’روزنامہ نوائے وقت‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ڈاکٹر غزالہ پروین کا کہنا تھا کہ قومی ادارہ برائے صحت (این آئی ایچ)میں سات نئے سنٹرز کا قیام عمل میں آگیا ہے جن میںسنٹر فار ڈزیززکنٹرول، ہیلتھ ریسرچ انسٹیٹیوٹ،نیشنل ہیلتھ لیبارٹری،ہیلتھ ڈیٹا سنٹر،انسٹیٹیوٹ آف نیوٹریشن ہیلتھ،ویکسین اینڈ بائیولوجیکل سنٹراور سنٹر فار انوائرمینٹل اینڈ آکوپیشنل ہیلتھ شامل ہیں مذکورہ سنٹرز میںجدید ٹیکنالوجی کی مدد سے تحقیق اور علاج کے معیار کو بہتر بنایا جائیگا۔