کراچی (نیوز رپورٹر) ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ ریاست کے چاروں ستونوں کو آئین میں متعین کردہ سمت میں کام کرنا ہوگا، اب صرف توہین عدالت کی نہیں توہین پارلیمان کی بھی بات ہونا چاہیے، خوف کی فضا سے نکلنا ہوگا عدالتوں کا کام ہے کہ پارلیمان کے قوانین پر عملدرآمد کروائے۔ وہ منگل کو کراچی پریس کلب میں منعقدہ سیمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتی ہے میڈیا ریاست کا اہم اور چوتھا ستون ہے پیپلزپارٹی نے ہمیشہ صحافیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے ہیں صحافیوں کے حقوق کی خاطر ہم نے قانون سازی بھی کی ہے انہوں نے کہا کہ میڈیا سے جڑے افراد کے مسائل حل ہونے چاہییں اپوزیشن کی بھی زبان بندی جارہی ہے اس بل میں سیاستدانوں کو بھی شامل ہونا چاہئے پیپلزپارٹی نے مثبت تنقید کا ہمیشہ احترام کیا ہے صحافیوں کے آئینی و قانونی جدوجہد میں پیپلزپارٹی ہمیشہ ساتھ دے گی صحافیوں کے تحفظ کے قانون پر عملدرآمد کے لئے صرف مقدمہ درج کرنا کافی نہیں ریاست کی زمہ داری ہے ہر فرد کی حفاظت کرے ملک اگر آئین و قانون پر چل رہا ہوتو کسی خاص قانون کی ضرورت نہیں پڑتی انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں مقدمات سالہاسال سے التوا کا شکار ہیں اگر ہر ادارہ اپنا کام ایمانداری سے کرے تو خاص قوانین کی ضرورت ہی نہیں تمام قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانا ہوگا کوئی حکومت کسی قانون پر عملدرآمد نہیں کراسکتی تب تک عوام اور عدالتیں ساتھ نہ دیں۔ بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ قانون کے تحت اگر کمیشن فیصلہ کرے گا تو وہ عدالت چلا جائے گا ریاست کے چاروں ستونوں کو درست سمت پر کام کرنا ہوگامزدوروں کے پیسے ابتک وفاق کو منتقل نہیں ہوئے بحیثیت قوم اب مسائل سے نکل کر حل کرنے کی طرف جانا ہوگاصرف توہین عدالت کی نہیں توہین پارلیمان کی بھی بات ہونی چاہیئے انہوں نے کہا کہ خوف کی فضا سے نکلنا ہوگا عدالت کا کام ہے کہ وہ پارلیمان کے قوانین پر عملدرآمد کرے۔