سری نگر (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) بھارت نے اپنے غیر قانونی قبضے والے جموں و کشمیر میں مزید پانچ ہزار فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کے ایم ایس بھارت کے نے شرمناک منصوبے کا انکشاف کیا ہے۔ وادی میں قابض بھارتی فورسز کے سینکڑوں کیمپ اور بنکرز پہلے سے قائم ہیں۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے علاقے کرالپورہ میں ایک بزرگ کی نعش برآمد ہوئی ہے جس کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ ادھر شمالی کشمیر سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم صداقت کو سرینگر کے ہوائی اڈے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ سامان سے پستول کی گولیاں برآمد ہونے کا الزام لگایا گیا۔ صداقت سرینگر سے بھارت کے شہر چندی گڑھ جا رہا تھا۔ بھارتی قابض انتظامیہ نے اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے پر کشمیریوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کیلئے ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کے نام سے ایک خصوصی ادارہ قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ جو بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے اور دیگر ایجنسیوں کے ساتھ ملکر کام کرے گا تاکہ کشمیریوں خصوصاً نوجوانوں کے خلاف مقدمات اور ان کی تحقیقات کا عمل تیز کیا جا سکے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام پولیس سٹیشنوں کے انچارج افسران عسکریت پسندی سے متعلق مقدمات کے اندراج پر فوری طور پر ایس آئی اے کو مطلع کریں گے جبکہ سی آئی ڈی ونگ کا سربراہ اس خصوصی تحقیقاتی ایجنسی کا ڈائریکٹر ہوگا۔