ڈینگی وائرس:
پچھلے چند برسوں میں تیزی سے بڑھنے اور وبا کی شکل اختیار کرنے والی یہ مہلک بیماری ڈینگی وائرس مچھر کے کاٹنے سے ہوتی ہے۔
ڈینگی کیا ہے؟
ڈینگی کے وائرس کی 4 اقسام ہیں جنھیں DEN1، DEN2، DEN3،DEN4کہا جاتا ہے۔ ڈینگی آدھی سے زیادہ دنیا میں پھیلا ہوا ہے اور تقریباً ہر ملک میں اس کے متاثرہ لوگ موجود ہیں۔ ڈینگی دو انواع کے مادہ مچھروں کے ذریعے پھیلتا ہے۔ ان کے نام aegyptiاور aedes albopictus ہیں۔ ان دونوں مچھروں میں سے زیادہ اسی بیماری کو پھیلانے میں کردار aedes albopictus کا ہے۔ جیسے ہی یہ وائر مچھر کے جسم میں چلا جاتا ہے تو دس دن بعد وہ مچھر اپنی پوری زندگی اس وائرس کو پھیلاتی رہتی ہے۔کاٹے جانے کے بعد جب انسانوں میں علامات ظاہر ہوں تو اسی بندے سے تقریباً12 دن تک Aedes جینس کے مچھروں کے ذریعے وائرس پھیلتا جاتا ہے۔
ڈینگی بخار کی علامات:
علامات میں شدید سر درد ، ہڈیوں ، جوڑوں اور پٹھوں میں شدید درد ، آنکھوں کے پیچھے شدید درد ، جسم پر مختلف شکلوں اور سائز کے ریشم اور چوٹیں ، ناک سے خون ، مسوڑوں سے خون ، پیشاب میں خون اور بازو پر خون شامل ہیں۔
احتیاط:
ڈینگی وائرس سے بچاؤ کے لئے ضروری ہے کہ مکمل بازو والی قمیض پہنیں اور پتلون استعمال کریں جو پوری ٹانگ کو ڈھانپیں جبکہ اپنے کپڑوں پر مچھر سے بچانے والے سپرے کو چھڑکیں۔اگر آپ کے علاقے میں مچھر بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں تو مچھر دانی کا استعمال لازمی کریں۔اپنے گھروں، برتنوں ، ٹوٹے ہوئے ٹائروں ، گلدانوں یا ٹوٹی ہوئی بوتلوں میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں جبکہ ڈینگی بخار کی ویکسین ضرورلگوائیں۔
پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت ڈینگی کے سب سے زیادہ خطرات سے دوچار ہے اور لاہور کے 71ہزار گھروں سے ڈینگی کا لاروا ملا ہے۔
Keeping a close eye on Dengue to stop its spread while focusing on awareness programs to teach people how to eliminate factors contributing to it.
پنجاب بھر میں ڈینگی وائرس کی تازہ ترین صورتحال!!
پنجاب بھر میں ڈینگی وائرس کی تازہ ترین صورتحال!!@GovtofPunjabPK @UsmanAKBuzdar @HealthPunjabGov @Dr_YasminRashid pic.twitter.com/5a35uhMrlb
ڈینگی بخار دنیا بھر میں مچھروں سے سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے اور اس کی روک تھام کے لیے اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ایک بڑے کلینکل ٹرائل میں وائرس سے لڑنے والے بیکٹریا کی مدد سے ڈینگی کے کیسز کی روک تھام میں 77 فیصد تک کمی لانے میں کامیابی حاصل کی گئی ہے۔طبی جریدے دی نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ بیکٹریا Wolbachia pipientis ہے جو متعدد حشرات الارض مٰں پایا جاتا ہے اور ان کو امراض پھیلنے سے روکتا ہے.
وزارت قومی صحت خدمات کا کہنا ہے کہ
وزارت قومی صحت خدمات کا کہنا ہے کہ ڈینگی فلو کی طرح ایک بیماری ہے جو ڈینگی وائرس سے متاثرہ ایڈیس مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔
ڈینگی وائرس کی تازہ رتین صورت حال: