واشنگٹن ( نوائے وقت رپورٹ) امریکی صدر پر سماجی کارکنوں، عالمی رہنماو¿ں اور ڈیمو کریٹ پارٹی کے کچھ اراکین کی جانب سے دباو¿ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کو وحشیانہ حملوں سے روکیں۔ جو بائیڈن کو عرب نژاد امریکی شہریوں کی شدید تنقید کا بھی سامنا ہے جو ڈیموکریٹ پارٹی کے ووٹرز ہیں۔ امریکی صدر کی جانب سے اسرائیل کی غیر مشروط حمایت کے باعث ان کے لیے عرب نژاد امریکی شہریوں کی سپورٹ میں 17 فیصد کمی آچکی ہے۔ انہوں نے تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ 'موجودہ صورتحال اسرائیل کے لیے بہت زیادہ پیچیدہ ہے، یہ صورتحال مسلم دنیا کے لیے بھی بہت زیادہ پیچیدہ ہے۔ میں دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہوں'۔ امریکی صدر کے مو¿قف میں تبدیلی اس وقت بھی آئی ہے جب مشرق وسطیٰ میں امریکی سفارتی اقدامات کو تیز کیا جا رہا ہے۔ امریکا نے اسرائیل کے لیے نئے سفیر کو تعینات کیا ہے اور وائٹ ہاو¿س کے ترجمان کا کہنا تھا کہ نئے سفیر فلسطینی شہریوں کو درپیش بدترین بحران کی روک تھام کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیادی پر جنگ کو عارضی طور پر روکنے کے لیے کوششیں کریں گے۔