اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے معاشی مشکلات کے باوجود حکومت کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے تعاون جاری رکھنے کا عندیہ دے دیا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نگران وزیرخزانہ شمشاد اختر کی آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر کی قیادت میں وفد سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ایستھر پریزروئز اور گورنر سٹیٹ بینک پاکستان بھی موجود تھے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق نگران وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف مشن کو معاشی بحالی کیلئے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ ایف بی آر کی اصلاحات اور سرکلر ڈیٹ کا مسئلہ حل کرنی کیلئے حکومتی ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی ایم ایف مشن چیف نے حکومت کی پہلی سہ ماہی کے اہداف کے حصول کیلئے کوششوں کی تعریف کی جبکہ کچھ مشکل معاملات میں بھی حکومت کی کارکردگی کو سراہا۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف مشن چیف نے کہا کہ ملک میں معاشی استحکام برقرار رکھنے کیلئے حکومتی کوششوں کو جاری رکھنا ضروری ہے۔ نگران وزیرخزانہ نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی مسلسل حمایت اور تعاون پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ معاشی اہداف کے حصول اور معاہدے پر عملدرآمد کیلئے آئی ایم ایف سے مل کر کام کرتے رہیں گے۔ علاوہ ازیں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 71 کروڑ ڈالر کی قسط کے لیے تکنیکی سطح کے مذاکرات شروع ہو گئے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا جائزہ مشن مذاکرات کے لیے مشن چیف ناتھن پورٹر کی سربراہی میں وزارت خزانہ پہنچا، آئی ایم ایف جائزہ مشن 15 دن کے لیے پاکستان آیا ہے اور یہ مذاکرات 15 دن جاری رہیں گے۔ 10 دن تک پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات ہوں گے جبکہ 5 دنوں میں پالیسی سطح کے مذاکرات ہوں گے۔ اس موقع پر نگران وزیرِ خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ قرض پروگرام کے تحت تمام اہداف پر عمل درآمد ہو رہا ہے، قرض پروگرام میں رہتے ہوئے تمام اہداف پر عمل درآمد کریں گے، اقتصادی جائزے تک آئی ایم ایف کی تمام شرائط پر عمل درآمد ہو چکا ہے۔ آئی اےم اےف کا وفد اپنے قےام کے دوران صوبائی حکومتوں کے نمائندوں، سٹیٹ بینک، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور صوبائی حکومتوں سے مذاکرات کرے گا۔ب یرونی فنانسنگ کے معاملے پر پاکستان کو اپنی پوزیشن واضح کرنی ہے جبکہ بیرونی فنانسگ کے مسئلے پر آئی ایم ایف خدشات کا اظہار کرچکا ہے اور کرنسی ایکسچینج کے معاملے پر بھی اختلافات موجود ہیں۔ پاکستان رےوےو سے قبل تمام شرائط کو پورا کر چکا ہے ۔ نگران وفاقی وزیرخزانہ، محصولات و اقتصادی امور ڈاکٹر شمشاد اختر نے ترقی پذیر ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے عالمی مالیاتی اداروں میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے یہ بات ایشیا اور بحرالکاہل کے خطہ کیلئے اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی کمیشن کی کمیٹی برائے میکرواکنامک پالیسی، تخفیف غربت اور فنانسنگ فار ڈویلپمنٹ کے بنکاک میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خزانہ نے ترقی پذیر بالخصوص ماحولیاتی تبدیلیوں اور واقعات سے متاثرہ ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے عالمی مالیاتی اداروں میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ کثیرالجہتی بینکوں پر زور دیا کہ وہ ماحولیاتی واقعات سے متاثرہ ممالک سے قرضوں کی واپسی کا عمل معطل کریں۔ وزیر خزانہ نے کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کے دوران آئی ایم ایف کی جانب سے قرضوں کے حصول کی زیادہ حد کو بحال کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔