اسلام آباد (خبر نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن انعقاد سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات قابل تحسین ہیں، چیف جسٹس نے قوم کو کنفیوژن، بے یقینی کی صورتحال سے نکالنے کے لیے احسن کردار ادا کیا۔ مسئلہ فلسطین پر پاکستان اور دیگر اسلامی ممالک کے حکمرانوں کی خاموشی امریکا کے خوف کی وجہ سے ہے، یہ تماشائی کا کردار ادا کرتے رہے تو تاریخ انہیں معاف نہیں کرے گی۔ غزہ کو اسرائیلی جارحیت سے بچانے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں ورنہ حکمرانوں کا احتساب ہو گا۔ فلسطین پر اسلامی سربراہی کانفرنس بلائی جائے۔ جماعت اسلامی 19 نومبر کو لاہور میں اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک اور تاریخی مارچ کا انعقاد کرے گی۔ المرکز الاسلامی پشاور میں پریس کانفرنس کرتے سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نے غزہ کی انتہائی تکلیف دہ صورتحال کے پیش نظر ملک میں جاری مہنگائی کی تحریک اور مظاہروں کو موخر کیا ہے۔ ہم نگران حکومت کی جانب سے بجلی، پٹرول کے بعد گیس کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور اسے فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ حکمران طبقات مراعات، پروٹوکول کے اخراجات کو قابو میں لائیں۔ ایم این اے عبدالاکبر چترالی، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی کے پی عبدالواسع اور سابق سینئر وزیر عنایت اللہ خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے بعدازاں اکوڑہ خٹک میں مولانا سمیع الحق شہید کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انہوں نے اتحاد امت کی ضرورت پر زور دیا اور علماءکرام سے اپیل کی کہ وہ منبر و محراب کے ذریعے ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد کریں۔ احتساب کا نظام ناکارہ ہوچکا، طاقتور اور وی آئی پی اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے۔ عالمی قرضوں کی ادائیگی کا سارا بوجھ عوام برداشت کررہے ہیں۔ الخدمت فاو¿نڈیشن کے تحت غزہ کے لیے عطیات بھی اکٹھے کررہے ہیں، قوم سے بھرپور تعاون کی اپیل ہے۔