جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ فلسطین پر اسرائیل جارحیت کی مذمت کرتے ہیں،ہم فلسطینوں کے ساتھ ہیں،فلسطین کے مسئلہ پر اسلامی دنیا کی بے حسی قابل قبول نہیں ہے،اس معاملے کے حل کے لیے عالمی قوتوں کو فوری فوری اپنا کردار ادا کرنا چاہیے،2018 کے الیکشن میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا،ہم 2018سے اس اسرائیلی ایجنٹ کا مقابلہ کررہے ہیں،خدا کرے کہ وقت پر عام انتخابات ہوجائیں،الیکشن میں اب دوبدو مقابلہ ہوگا،اب ہم اپنا مینڈیٹ چوری نہیں ہونے دیں گے،ہمیں اقتدار کی لالچ نہیں ،ہم چاہتے ہیں کہ ملک اور ادارے مضبوط ہوں،ملک کی سیاست میں ہمیں آگے بڑھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو جمعیت علما اسلام صوبہ سندھ کے زیراہتمام فلسطین میں اسرائیلی جارحیت اور سندھ میں بدامنی وعوامی استحصال کیخلاف 12روزہ سندھ امن مارچ کے اختتام پر شاہراہ قائدین پرطوفان اقصی وسندھ امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کراچی میں اختتامی مارچ کی قیادت جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کی۔مولانا فضل الرحمان کا طوفان اقصی وسندھ امن مارچ کے پنڈال پہنچنے پرشرکا کی جانب سے والہانہ استقبال کیا گیا۔اسٹیج پر غزہ کے رہنما ڈاکٹر ناجی ظہیر۔سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری ، جی ڈی اے رہنما ڈاکٹر صفدر عباسی ، ایم کیو ایم مصطفی کمال ، علامہ راشد محمود سومرو ،رئوف صدیقی، مولانا صالح الحداد ، مولانا عبدالقیوم ہالیجوی اسلم غوری ،مولانا سمیع سواتی اور دیگر موجود تھے۔جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کو بتانا چاہتا ہو کہ ہم آپ کی آواز پر اٹھ کھڑے ہوئے ہیں،پورا پاکستان آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان امریکہ کی جاگیر نہیں عوام کی جاگیر ہے،ہم الیکشن کے نظام میں بتائیں گے کہ کیسے چوری ہوتی ہے،ہم نے 2018کے بعد اسرائیلی ایجنٹ کے خلاف جنگ لڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کا اعلان ہوگیاہے،اب ہم اور آپ میدان جنگ میں ہیں،الیکشن میں اب دکھائیں آپ ہمارا مینڈیٹ کیسے چوری کرتے ہو،2018میں الیکشن میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا،2018کے بعد سے ہم نے اسرائیلی ایجنٹ کا مقابلہ کیا، الیکشن میں دو بدو مقابلہ ہوگا،امریکا کو بتانا چاہتے ہیں آپکی مرضی سے اقتدار میں نہیں آنا چاہتے۔انہوں نے کہا کہ اب ہم تمہیں مذاق اڑانے نہیں دینگے جے یوآئی اقتدار کی لالچ نہیں رکھتی ہے۔ ہم سیاسی معاشی دفاعی طور پرآزاد رہناچاہتیہیں.اداروں کو طاقتور دیکھناچاہتیہیں.پتہ ہیکہ پاکستان میں کون لوگ پائوں لمبے کرکے بیٹھے ہیں،یہ سوچ رہے ہیں کہ امریکہ بہادر اقتدار پر بٹھائیگا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بلوچستان میں تو ادارے بھی محفوظ نہیں ہیں۔ملک کمزور ہوگا تو ادارے کمزور ہوں گے۔خیبرپختونخواہ نیتو سرکاری طورپر کہہ دیاکہ تنخواہ دینے کے پیسے نہیں۔ پاکستانی معیشت کو زمین بوس کردیاگیا۔عدم اعتماد سے پہلے کہاتھاکہ ملک کو اٹھانامشکل ہوگا۔ہم کہتے تھے کہ فوراً الیکشن کراو۔دوستوں کی رائے تھی کہ چھ ماہ میں معیشت ٹھیک کردینگے۔خدا کریوقت پر الیکشن ہوجائیں۔غیر یقینی صورتحال میں الیکشن ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں طاقت کا توازن ہوناچاہیے روس چین فلسطین کے مجاہدین کی حمایت کررہے ہیں۔ عالمی قوتیں عملی طور پر میدان میں آئیں۔اسلامی دنیا بے حسی قبول کرنے کو تیار نہیں،ہم جمہوری لوگ ہیں،حکمرانوں نے جبر کی بنیاد پر اپنے فیصلے ہم پر مسلط کیے،کسی قیمت پر ہم شکست تسلیم نہیں کرتے،ملک کی سیاست میں ہم آگے بڑھیں گے۔سربراہ حماس اسماعیل ہانیہ نے ویڈیو لنک کیزریعے اپنے خطاب میں کہا کہ آپ کی حمایت دراصل بیت المقدس کی حمایت ہے۔ مولانا فضل الرحمن فلسطنیوں کے موقف پیش کررہے ہیں۔فلسطین کی مائیں بہنیں آپ کی جانب دیکھ رہی ہیں۔ارض مقدس فلسطین پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں۔فلسطین کی عورتیں بچے علما سب جنگ کے میدان میں ہیں۔امت گواہ ہے کہ ہم طویل جنگ لڑرہے ہیں۔ہمارے نبی حضرت محمد صلی للہ علیہ وسلم کی معراج مسجد اقصی سے شروع ہوئی۔حماس مجاہدین کی تنظیم ہے۔غزہ کے مسلمان امت کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ ارض مقدس فلسطین میں شہید ہونیوالے مسلمان بڑا رتبہ حاصل کررہے ہیں۔غزہ کے نمائندے ڈاکٹر ناجی ظہیر الشیری نے کہا کہ فلسطین کے میدان میںہماری جنگ جاری رہے گی۔ہم سب کو اللہ کی طرف رجوع کرناہے۔غزہ پر بمباری بند کی جائے۔غزہ میں اسپتالوں پر بمباری خوراک ادویات کی رسد بند کردی گئی۔پوری مسلم امت سے مخاطب ہوں۔یہ جنگ صرف فلسطین کی نہیں پوری کی امت ہے۔ آج ہم ہیں کل کسی اور پر حملہ ہوسکتاہے۔پوری امت کو جنگ کے میدان میں آنے کی دعوت دیتاہوں۔اللہ کی مدد ہماریساتھ ہے۔صہیونی افواج ہماری دشمن ہے۔صہیونی صرف ہمارے نہیں پوری امت کے دشمن ہیں۔ہم دن رات سوتے نہیں جاگتے ہیں جنگ کے میدان میں ہیں۔اسرائیل کی تعریف کرنیوالوں پر لعنت بھیجتاہوں،آج امت مسلمہ بیدار نہیں ہوئی تو کب ہوگی،فلسطین کے بچے ٹیکنالوجی اور طاقت کا مقابلہ کررہے ہیں،امت مسلمہ ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری امت کا دشمن ایک ہے۔یہ صرف غزہ سے دشمنی نہیں کررہے پوری امت کے دشمن ہیں۔فلسطین کے مجاہدین امت کو پکار رہے ہیں۔کوئی مدد کرینہ کرے ہم آخر تک جنگ لڑینگے۔پاکستان کے عوام ،علماجے یوآئی کا شکریہ ادا کرتاہوں۔پاکستان کے جوانوں پاکستانی حکومت اور حمایت کرنیوالے ہرفرد کا شکریہ ادا کرتاہوں۔اللہ کاوعدہ ہے مدد آئیگی کامیابی ملے گی۔ جی ڈی اے کے رہنما صفدر عباسی نے کہا کہ 12دنوں میں جے یو آئی نے ثابت کیا وہ سندھ میں امن چاہتے ہیں۔ہم آئندہ آنے والے دنوں اکھٹے چلنے کا عزم کرتے ہیں۔کراچی سے کشمور تک سب تباہ ہوچکا ہے۔ہمارا اتحاد مستقبل میں نیک شگون ہوگا۔فلسطینوں پر روز نئی ظلمتوں کی داستان رقم ہورہی ہے۔او آئی سی بنائی تھی لیکن وہ غیر فعال ہے۔پاکستانی حکمرانوں رویے ہماری سمجھ سے بالاتر ہے۔ فلسطین پر بچوں کو شہید کیا جارہا ہے لیکن ہمارے حکمران خاموش ہیں ۔پاکستانی حکمرانوں پر فرض ہیں فلسطین میں قتل عام بند کروائیں ،اگر مسلم حکمران فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے نہیں ہوئے تو عوام آپ کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ایم کیوایم پاکستان کے مرکزی رہنمامصطفی کمال نے کہا کہ میں اپنی پارٹی کی جانب سے کے یو آئی کا شکریہ ادا کرتا ہوں ،ہم نے اپنے اللہ کو دیکھا نہیں لیکن اللہ کے رسول نے کہا اللہ ہے ،اللہ کے رسول نے بیت المقدس میں انبیا کی امامت کی،فلسطینی اللہ کے رسول کی امانت کا دفاع کررہے ہیں،آج امت مسلمہ منتشر ہے،اپنے اختلافات الگ کرکے فلسطین کے معصوم بچوں کے اکھٹے ہوجائیں،آج فلسطینی بچے جنت کے پروانے بن کر اللہ کے حضور پیش ہورہے ہیں،فلسطینی بچہ فرض کفایہ ادا کررہا ہے،آج دنیا واویلا اس لئے مچارہی ہے یہودی مرا ہے۔ 75 سالوں سے اسرائیل فلسطین میں مسلمانوں کا خون بہا رہا ہے۔آج دنیا کو فیصلہ کرنا ہوگا وہ حق ساتھ ہے یا باطل ہے۔اگر مسلم حکمران ایک نہیں ہورہے تو مولانا فضل الرحمان کو آگے آنا چاہیے۔فلسطینوں کے شہید بچوں کے خاطر ایک ہونا چاہئے۔انہوںنے کہاکہ کراچی میں پینے کا پانی ملتا نہیں اور گٹر کا پانی جاتا نہیں۔انہوں نے کہا کہ ظلم سہنے والے ظلم ختم نہیں کرسکتے۔ کیا گٹر کا گندا پانی پینے والے فلسطین آزاد کریں گے،فلسطین کو آزاد کرانا ہے تو اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہوگا،جو اپنے حکمرانوں کو نیست و نابود نہیں کرسکتے وہ فلسطین آزاد نہیں کرسکتے۔جے یو آئی کے رہنما مولاناعبدالغفور حیدری نے کہا کہ جے یو آئی نے ایک دانشمندانہ فیصلہ کیا کہ ڈاکوں چور لٹیروں کے خلاف امن مارچ کیا۔یہ تاریخی فیصلہ ہے جو جے یو آئی نے کیا ہے۔ چور اور ڈاکوں کون ہیں سب جانتے ہیں۔ کچے کے علاقے میں جہاں پر ڈاکوں بستے ہیں۔ان کو وہاں کے مقامی ایم پی ایز کی سرپرستی حاصل ہے۔ان کا اغوا برائے تاوان میں باقاعدہ شیئر ہے۔کیا ڈاکوں کی اتنی بڑی قوت ہے۔جس پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کنٹرول نہیں کرسکتے ہیں۔پھر ہاتھ کھڑے کردیں۔مہربانی کرکے پھر یہ ادارے اپنے گھر چلے جائیں۔ پھر یہ تنخواہ بھی ان پر جائز نہیں ہے۔سندھ میں بے امنی کے ادارے جوابدہ ہیں۔اگر ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداریجوابدہ نہیں تو کیا فضل الرحمن جوابدہ ہیں۔جہاں مہنگائی،لوٹ کھسوٹ ہو تو یہ مولانا ختم کرائیں،جب الیکشن ہوتے ہیںیہی وڈیرے اورجاگیردار بکس چوری کرتے ہیں،سندھ اور پاکستان کے عوام بیدار ہوچکے ہیں،آئندہ انتخابات میں اگر ایسی حرکت کی تو ہمارا ہاتھ ہوگا،اداروں اور الیکشن کمیشن سے کہتا ہوں 2018 کا الیکشن نہیں چاہیے،اگر اس تاریخ کو دھریا تو ہم مجبورا تمہارا گریبان پکڑیں گے،سندھ کو تباہ کرنے والوں کے گریبانوں کو پکڑنا ہوگا۔ جماعت اسلامی کو پتہ نہیں کیوں پیٹ میں مروڑ پڑ گیا ہے۔ہمارے اکابر نے جماعت اسلامی کے بارے میں کہا تھا۔ایک مودودی سویہودی۔اب بھی یہی ان کے ساتھ اتحاد کرنا چاہتے ہیں۔جن سے پہلے کیا تھا۔ہمارے اکابر نے جماعت اسلامی کے بارے میں بات کی تھی وہ سچ نکلی۔یہ قادیانیوں کا سہولت کار ہے۔عمران اسرائیل کا ایجنٹ ہے۔جے یو آئی کے رہنما مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ جب بھی امت مسلمہ کو کوئی مسلہ درپیش آئے گا تو علما اس کا صحیح حق ادا کریں گے۔ دنیا حماس کو دہشت گرد کہتی ہے مولانا فضل الرحمان نے ان کو مجاہد قرار دیا ہے۔دنیا کے اصول الگ ہیں اور مسلمانوں کے اصول الگ ہیں،مظلوم فلسطینی پکار رہیں ہیں مسلم حکمران کیوں نہیں نکل رہے ہیں،امریکہ اسرائیل کا عملا ساتھ دے رہا ہے لیکن مسلم حکمران خاموش ہے،آج امت مسلمہ پر جہاد فرض ہوچکا ہے ،قائد جمعیت آپ ہمیں اجازت دیں ہم تیار ہیں۔ ے یو آئی رہنما راشد محمود سومرو نے کہا کہ پاکستان میں فلسطین کے لیے توانا آواز جے یو آئی ہی.ہم سندھ کی خوشحالی کے لیے بات کرتے ہوئے یہاں پہنچے۔ہمارے لیے پہلے فلسطین ہے ،ہمارے راستوں میں زنجیر ہے،ہمیں جب بھی موقعہ ملے گافلسطین میں پہلے ہماری جان ہوگی۔ہم اپنی جان دیں گے کسی صورت اسلام کا سودا نہیں کریں گے۔سندھ امن مارچ سندھ کا مقدمہ لڑتے ہوئے یہاں پہنچے۔کراچی تباہ کرنے والے ہی لاڑکانہ کو تباہ کرنے والے ہیں۔کچے کے ڈاکوں کے ساتھ آپکے ڈاکوں کے خلاف بھی علم بغاوت بلند کرتا ہوں۔سندھ میں جے یو آئی کو متبادل قوت بنائیں گے۔ووٹ کو چوری کیا گیا تو دم دما مست قلندر ہوگا۔