اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے جج ہمایوں دلاور کے خلاف پروپیگنڈہ مہم میں نامزد خیبرپی کے حکومت کے افسران کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں خارج کر دیں۔ بعد ازاں ایک افسر نے دوبارہ عبوری ضمانت حاصل کر لی جبکہ ایک ملزم کو گرفتار کر کے چار روزہ جسمانی ریمانڈ لے لیا گیا۔ گذشتہ روز ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی عدالت میں ملزم وزیراعلی کے پی کے کے معاون خصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر(ر) محمد مصدق عباسی، صدیق انجم اور عمر صدیق کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کی سماعت کے دوران دو مرتبہ بلاوا کے باوجود ملزم عدالت پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے چاروں ملزموں کی ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے دائر درخواستیں عدم پیروی پر خارج کرنے کا حکم سنا دیا۔ ادھر ایف آئی اے حکام نے ایک ملزم اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عمر صادق کو سینئر سول جج محمد عباس شاہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے ملزم کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا، ادھر بعدازاں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی عدالت میں سماعت کے دوران ملزم صدیق انجم اپنے وکیل نیاز اللہ نیازی کے ہمراہ عدالت پیش ہوگئے اور دوبارہ ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کر دی۔ عدالت نے20 ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے جواب کیلئے نوٹس جاری کردئیے اور سماعت11 نومبر تک کیلئے ملتوی کر دی۔