لاہور ( نامہ نگار+نوائے وقت رپورٹ + خبر نگار ) لاہور کے مختلف علاقوں میں لگنے والا گرین لاک ڈائون بھی سموگ میں کمی نہ لا سکا۔ لاہور ایک بار پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا۔ شہر میں فضائی آلودگی انتہائی حد کو بھی عبور کرگئی۔ ایئر کوالٹی انڈیکس ایک ہزار سے بھی بڑھ گیا۔ بھارت میں بڑے پیمانے پر فصلوں کی باقیات جلانے سے سموگ میں شدت آئی۔ ترجمان محکمہ موحولیات کے مطابق بھارت میں فصلوں کی باقیات جلانے سے اٹھنے والا شدید دھواں پاکستان میں داخل ہوچکا ہے اور بھارت سے آنے والی تیز ہوائوں نے لاہور میں فضائی آلودگی انڈیکس ایک ہزار تک پہنچا دیا۔ پنجاب کا دارالحکومت لاہور ایک بار پھر دنیا کا آلودہ ترین شہر بن گیا جبکہ فضائی آلودگی کے اعتبار سے بھارت کا شہر کولکتہ311 اے کیو آئی کے ساتھ دوسرے اور دہلی 258اے کیو آئی کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔ جبکہ لاہور کے آلودہ ترین علاقوں میں سخت پابندیاں لگائی گئیں۔ فضائی آلودگی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر، حکومت نے شہر کے آلودہ ترین علاقوں میں سخت پابندیاں عائدکر دی گئیں۔ ڈیوس روڈ، ایجرٹن روڈ، ڈیورینڈ روڈ اور کشمیر روڈ کے اطراف کے علاقے شامل ہیں اور شملہ ہل سے گلستان سینما تک ایبٹ روڈ کے اطراف کے علاقے اور شملا ہل سے ریلوے ہیڈکوارٹرز تک ایمپریس روڈ کے اطراف کے علاقے شامل ہیں۔ ڈیورینڈ روڈ سے علامہ اقبال روڈ تک کوئین میری روڈ کے اطراف کے علاقے شامل ہیں۔ ان علاقوں میں تعمیراتی کاموں، کمرشل جنریٹروں اور کھلے کھانے پکانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر قیادت پنجاب پولیس کی سموگ کی روک تھام اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے صوبہ بھر میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسی سلسلے میں رواں سال سموگ کے تدارک کیلئے جاری کریک ڈاؤن میں 1035 ملزمان گرفتار کیا گیا جن کے خلاف 1330 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔