نیو یارک؍ واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ مریم نواز نے مجھ سے مشورہ کیا پی آئی اے کو لیں اور برینڈ نیو ائر لائن اسٹیبلش کریں۔ مریم نے کہا برینڈ نیو ائر لائن پاکستان کو دیتے ہیں۔ ائر پنجاب کا نام دیتے ہیں۔ میں نے مریم سے کہا آپ مشورہ کریں، پی آئی اے بھی خرید سکتی ہیں، نئی ائر لائن قائم کرلیں۔ ائر پنجاب کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ سے ڈائریکٹ نیویارک جائے۔ ائر پنجاب لندن، ٹوکیو، ہانگ کانگ اور دنیا کے ہر حصے میں جائے۔ میرا خیال ہے ائر لائن سے متعلق غوروخوض ہو رہا ہے۔ دکھ ہے ہمارے اندر وہ لوگ موجود ہیں جنہوں نے پی آئی اے کو تباہ و برباد کیا۔ وہ شخص جو بانی پی ٹی آئی کے دور میں وزیر تھا چھپ کر بیٹھا ہے۔ اس شخص نے کہا تھا کہ پی آئی اے پائلٹس کے پاس لائسنس جعلی ہیں۔ اول تو تھے نہیں، اگر تھے بھی تو کیا یہ بات عوامی سطح پر کہنے والی تھی؟۔ جبکہ نوازشریف نے کہا ہے کہ بڑے عرصے سے صبر کرکے بیٹھا ہوا ہوں، مجھے نہ چھیڑیں۔ سابق وزیر اعظم نوازشریف کی ایک اجلاس میں گفتگو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ سابق وزیراعظم جو ان دنوں امریکہ کے دورے پر ہیں، وہ لندن سے 4 روزہ دورے پر نیویارک پہنچے جہاں ان کی مختلف لوگوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی دوران نواز شریف کی ایک اجلاس میں بیٹھے ہوئے اظہار خیال کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ اجلاس میں شریک لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے شاعرانہ انداز اپنایا اور اپنی بات کے آغاز پر کہا کہ بیٹھے ہیں ہم تہیہ طوفان کیے ہوئے۔ اس کے علاوہ ویڈیو میں نواز شریف اجلاس کے شرکاء سے کہتے ہوئے سنائی دے رہے ہیں کہ اسی لیے کہتا ہوں مجھے زیادہ نہ چھیڑیں، اس سارے عرصے کے دوران ہمارے اوپر بہت کچھ گزرا ہے، بڑے صبر سے ہم نے کام لیا ہے۔ نواز شریف نے نیویارک میں (ن) لیگ کے کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں عوام کو بجلی بلوں میں ریلیف دینے کے لئے 40سے 50ارب روپے دیاگیا۔ آپ لوگوں نے خیبرپختونخوا میں پبلک ویلفیئر کے لئے کیاہے، کے پی کے میں ان لوگوں کی حکومت کا گیارہواں یا بارہواں سال چل رہا ہے، خیبرپختونخوا کے عوام ان لوگوں سے نہیں پوچھتے کہ آپ ملک کو تو چھوڑیں، آپ نے ہمارے صوبے کے لئے کیا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کام کرنا اور بات اور صرف باتیں کرنا اور بات ہے۔ ان لوگوں نے صرف لوگوں کے اخلاق کو بگاڑا ہے اور لوگوں کو بدتمیزی کا کلچر سکھایاہے، جب میری حکومت تھی اس وقت صرف 104روپے کا ڈالر تھا اور انٹرسٹ ریٹ سوا پانچ فیصد تھا، ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند سطح پر تھے۔ آئی ایم ایف کو ہم نے خدا حافظ کہہ دیا تھا، اور یہ لوگ اسے واپس لیکر آگئے۔ نوازشریف نے کہا کہ ہم ترقی کی شرح کو 5.8 کے ریٹ پر لیکر گئے تھے اور ہمارا پروگرام اسے 7فیصد پر لیکر جانا تھا، لیکن ہمارا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا۔ یہ لوگ ڈالر کو اوپر لے گئے اور انٹرسٹ کو 22 سے 23فیصد پر لیکر گئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بالکل زمین پر آگئے۔ ان لوگوں نے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کو خراب کرلیا۔ ان لوگوں نے پاکستان کے اندر ترقی کا کوئی منصوبہ نہیں لگایا۔ نوازشریف کا کہنا تھا کہ مجھے آج خان صاحب ایک منصوبہ بتا دیں کہ انہوں نے یہ منصوبہ پاکستان کی ترقی کے لئے شروع کیا ہو۔ پاکستان میں سب سے پہلے موٹروے کی بنیاد مسلم لیگ (ن) اور نوازشریف نے رکھی۔ سب سے آخری موٹروے بھی مسلم لیگ (ن) اور نوازشریف نے بنائی ہے، جو پشاور سے شروع ہوتی ہے، اسلام آباد آتی ہے اور یہاں سے لاہور جاتی ہے، لاہور سے ملتان جاتی ہے اور ملتان سے رحیم یار خان اور پھر سکھر جاتی ہے۔ سکھر حیدرآباد جو رہ گیا تھا خدا کے بندو وہی بنا دیتے، وہ بھی نہیں بنی۔ میں نے شہبازشریف صاحب کو بولا ہے کہ اسے نئی موٹروے پر منتقل کریں، ہم نے بلوچستان میں سڑکوں اور ہائی ویز کا جال بچھایا ہے، کام ان کا تھا اور ہزارہ موٹروے بھی ہم نے بنائی جو پنجاب میں نہیں ہے کے پی کے میں ہے، ہم نے عطا آباد جھیل کے اندر ایک لمبی ٹنل بنائی۔