دہشتگردی سے ڈیرہ اسماعیل خان سب سے زیادہ متاثر: 429 اہلکار  اور شہری شہید

پشاور(بیورو رپورٹ)خیبر پی کے میں دہشت گردی کے جاری عفریت میں رواں سال کے دوران اب تک وزیر اعلیٰ سردارعلی امین گنڈا پور اور گورنر فیصل کریم کنڈی کا آبائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان انتہائی خطرناک اور متاثرہ رہا ہے۔سال 2024ء کے دوران کالعدم تنظیموںکے حملوںمیں فوج، فرنٹیئر کور، پولیس، عام شہریوں اور قانون نافذکرنے والے اداروںکے 429 اہلکار اور شہری شہید جبکہ 789 زخمی ہوئے ہیں۔ کاونٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی)رپورٹ کے مطابق صوبے میںسال 2024ء کے دوران سب سے زیادہ 134 پولیس اہلکار شہید اور 326 زخمی ز ہوئے۔دہشت گردی کے باعث اب تک 115 عام شہری شہید اور209 افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان سرفہرست ہے جہاںپر سکیورٹی فورسز اور پولیس کے سب سے زیادہ 74افراد شہید ہو چکے ہیں۔رپورٹ کے مطابق بنوںمیں71، شمالی وزیرستان میں 64، جنوبی وزیرستان میں44، باجوڑ میں33، خیبر میں 30، پشاورمیں18، کرم میں25، مردان میں11، ملاکنڈ میں11، کوہاٹ میں10، دیر میں 8، مہمند میں 2 اور ہزارہ میں ایک سکیورٹی فورسز، پولیس اور عام شہریوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔ایف سی کے79 اہلکار شہید اور151 ایف سی جوان زخمی ہوئے۔ ڈی آئی خان میں دہشت گردوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے81 افراد کو شہید جبکہ10اہلکاروں کو زخمی کیا۔ رواں سال اب تک دہشت گردوں نے باجوڑ اور شمالی وزیرستان میں 4 سیاست دانوں کو شہید اور 2 کو زخمی کیا۔ 

ای پیپر دی نیشن