اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ایف بی آر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ الیکٹرانک میڈیا کے کچھ چینلز نے یکسر ایک من گھڑت، بے بنیاد اور جھوٹی خبر نشر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف نے اہداف میں نظر ثانی کے لیے ایف بی آر کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ اس بات کی سختی سے تردید کی جاتی ہے، اس موضوع پر آئی ایم ایف سے کو ئی ملاقات ہوئی نہ اجلاس، یہ موضوع ایجنڈے کا حصہ نہیں رہا ہے۔ قومی ذرائع ابلاغ کو درخواست ہے ایسی جھوٹی خبروں سے گریز کریں۔ دوسری طرف ترجمان وزارت خزانہ نے بیان میں کہا کہ ملکی معاشی صورتحال مالیاتی پالیسیوں کے موثر ہونے کی عکاسی ہے۔ مالیاتی استحکام کی راہ ہموار ہو گئی۔ مالی سال کے وسط میں بجٹ میں کسی ایڈجسٹمنٹ کے جواز کا سوال نہیں ہوتا۔ آئی ایم ایف نے بھی معاشی اشاریوںسے متعلق اپنی پیش گوئیوں پر نظر ثانی کی۔ آئی ایم ایف کے اندازے، تخمینے وزارت خزانہ کے معاشی اشاریوں سے قریب تر ہوگئے ہیں، افراط زر 10.2 فیصد کے حکومتی تخمینے کے برعکس بہتر معاشی پالیسیوں سے 9.2 فیصد رہا، صرف ایک فیصد فرق کو غیر یقینی عالمی معاشی ماحول کے تناظر میں معمولی کہا جا سکتا ہے۔