برمنگھم (آصف محمود سے) برمنگھم میں آل پاکستان مسلم لیگ کے پہلے جلسے کے دوران ہال کے باہر اور اندر سابق صدر پرویزمشرف کے خلاف نعرے بازی کی گئی ہال میں نعرے بازی کرنیوالے دو افراد کو باہرنکال دیا گیا۔ سابق صدر کے پوسٹرز پر جوتے بھی برسائے گئے۔ ذرائع کے مطابق ہفتہ کو برمنگھم کے بینگلے ہال میں آل پاکستان مسلم لیگ کے پہلے جلسے سے پرویزمشرف کے خطاب کے موقع پر دو نے افراد ان کیخلاف نعرے بازی کی گئی جس کے بعد نعرے بازی کرنیوالے افراد کو ہال سے نکال دیا گیا اس واقعہ پر پرویزمشرف نے کہا کہ ہزاروں کو جلسے میں دو چار مخالف آہی جاتے ہیں ادھر جلسے سے پرویزمشرف کے خطاب سے 5گھنٹے پہلے ہی ہال میں باہر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے اور پرویز مشرف کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر پرویز مشرف کی تصاویر پر جوتے بھی برسائے گئے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ مشرف نے اپنے دور اقتدار میں پاکستان کو امریکہ کے ہاتھوں فروخت کیا۔ مظاہرہ حزب اتحریر کے 300ارکان نے کیا۔ دریں اثناءپرویز مشرف نے آل پاکستان مسلم لیگ کے قیام کے اعلان کے بعد برطانیہ کے شہر برمنگھم مےں اپنے پہلے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی جب نواز شریف کی دعوت پر لاہور آنے پر جو مشترکہ اعلامیہ تیار کیا گیا تھا اس مےں کشمیر کا لفظ بھی استعمال نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ بطور آرمی چیف جب مےں نے نواز شریف سے کہا کہ کشمیر کا لفظ کیوں نہیں ڈلوایا تو انہوں نے کہا کہ اگر کشمیر کا نام لکھا تو اعلامیے پر واجپائی دستخط نہیں کریں گے۔ سابق صدر نے کہا کہ ان کے دور مےں مسئلہ کشمیر حل کی طرف جا رہا تھا، ہماری طرح کس نے کشمیر کاز کےلئے کام نہیں کیا، انہوں نے کہا کہ اے پی ایم ایل کے سربراہ نے کہا کہ نواز شریف تیسری بار وزیراعظم بن کر پاکستان کا بیڑہ غرق کرنا چاہتے ہےں۔ نواز شریف دو مرتبہ وزیراعظم بنے اور ناکام ہوگئے وہ دماغ سے بالکل فارغ البال ہےں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے چیلوں نے بدتمیزی کی حدیں پار کر دیں مےں ان کے بارے مےں کہوں گا کہ ”ایک تو کریلا اوپر سے نیم چڑھا“ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) خاندانی جماعت بن چکی ہے، سابق صدر پرویز مشرف نے اللہ کو حاضر ناظر جان کو حلفاً کہا کہ ڈاکٹر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی گرفتاری کا انہیں کوئی علم نہیں تھا کہ انہیں کہاں سے گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ہونا چاہئے یہ پڑھے لکھے لوگ ہےں جو صحیح لوگوں کا چناﺅ کریں گے۔ آئی این پی کے مطابق عرب ٹی وی اور برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو مےں انہوں نے کہا ہے کہ ان کےخلاف پاکستان کی کسی عدالت مےں کوئی کیس نہیں، الیکشن جیتنے کے بعد وزیراعظم بننا پسند کروں گا، پاکستان کی موجودہ حکومت غیر فعال ہو چکی ہے ایسے وقت مےں عوام چاہتے ہےں کہ فوج ملکی مسائل کو درست کرے، موجودہ نظام مےں صدر کے پاس کوئی اختیار نہیں، سیاسی قیادت تبدیل نہ کی گئی تو ملکی سلامتی کو خطرہ ہے۔ پاکستان آنے سے پہلے سیاسی راہ ہموار کرنا ضروری ہے، چیف جسٹس افتخار چودھری استقبال کرنے آئے تو خوشی ہوگی۔ میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ سے میرا کوئی رابطہ نہیں، امریکیوں کی حمایت دودھاری تلوار ہے۔ میری مقبولیت کی وجہ کرپشن نہیں، عدلیہ سے تصادم تھی عام انتخابات مےں پیپلز پارٹی کو ہمدردی کے ووٹ ملے۔
مشرف
مشرف