مجید نظامی صاحب P.H.D. کی ڈگری مبارک

Oct 03, 2012

صفیہ اسحاق

 مجید نظامی احساس کے سمندر ہےں
وہی تو ہیں جو احوال کے شناور ہیں
مجید نظامی ایک عہد ساز شخصیت کا نام ہے جو دو صدیوں پر محیط ہے مجید نظامی قلندرانہ اور سکندرانہ اداﺅں کا حسین امتزاج ہے۔ قائداعظم محمد علی جناح کے سچے اور سُچے پیروکار ایسے ہی ہوا کرتے ہیں۔1940ءسے لیکر آج تک نوائے وقت کا کردار روز روشن کی طرح ملک وملت پر عیاں ہے۔
1962ءسے انہوںنے اپنی علمی، ادبی، نظریاتی، فہم و فراست اور حق صداقت کا لوہا منوا لیا ہے۔ آج پنجاب یونیورسٹی نے ان کی 70 سالہ صحافتی خدمات کے اعتراف پر انہیں P.H.D. کی ڈگری دے کر واضح کر دیا ہے کہ پاکستان میں اب بھی قدردانوں کی کمی نہیں۔
وائس چانسلر مجاہد کامران جیسے جوہری نے ہیرے کی پہچان کرائی ہے
لکھتے رہے جنوں کی حکایات خونچکاں
ہر چند کہ اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے
اکیسویں صدی کے پہلے عشرے کے اختتام پر نوائے وقت کے مدیر کی 70 سالہ شاندار کامیاب اور موثر ترین خدمات کا اعتراف نہ صرف مجید نظامی کی صلاحیتوں کی عظمت کا اعتراف ہے بلکہ آنے والی نسلوں کو ایک روشن شخصیت کے خدوخال سے آگاہ کر کے ایک قومی ذمہ داری پوری کی گئی ہے۔ مجید نظامی بہت خوش قسمت ہیں جنہیں زندگی میں ہی تسلیم کر لیا گیا ہے اورآج وہ پیشہ ورانہ صحافتی خدمات سرانجام دینے والوں کےلئے ایک روشن مثال بن گئے ہیں اور یہ بات ثابت ہو گئی ہے خداوند کریم کسی کی محنت ضائع نہیں کرتا۔
ایسے جلیل القدر فرزندوں کے لئے تاریخ کے صفحات بڑی فراخ دلی سے ان کا استقبال کرتے ہیں۔ تاریخ صحافت میں ڈاکٹر مجید نظامی کا نام نامی اسم گرامی کہکشاں کی طرح دمکتا رہے گا۔ دنیا کی کوئی طاقت نوائے وقت کی آواز کو دبا نہ سکے گی۔ اس اخبار کے بانی حمید نظامی اور عصر حاضر کے مدیر مجید نظامی کا کردار تحریک پاکستان، نظریہ پاکستان، استحکام پاکستان، تحفظ پاکستان کے حوالے سے یادگار رہے گا۔

مزیدخبریں