ڈینورمیں ہونے والے اس مباحثے میں صدراوباما کو بیروزگاری اورمشرق وسطیٰ میں ناکام خارجہ پالیسی کے باعث لیبیا میں گذشتہ ماہ امریکی سفیرکی ہلاکت پرتنقید کا سامنا کرنا پڑے گا،جبکہ مٹ رومنی خاص طورپرامیگریشن پالیسی پرموافقت میں بات کریں گے۔ مٹ رومنے کا کہنا ہے کہ وہ صدر بارک اوباما کے جون میں دیئے گئے اس حکم کو تبدیل نہیں کریں گے جس کے تحت انہوں نے لاکھوں غیرملکی تارکین وطن کو امریکہ میں رہنے کی اجازت دی ہے۔ سروے کے نتائج کے مطابق مٹ رومنی کی مقبولیت اکتالیس فیصد جبکہ اوبامہ کی مقبولیت چھیالیس فیصد ہے۔
امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن اورڈیموکریٹک پارٹیوں کے صدارتی امیدواروں کے درمیان مباحثے کی جنگ آج سے شروع ہوگی۔
Oct 03, 2012 | 18:22