ڈیرہ غازیخان فورٹ منرو زیادتی کیس کی سماعت کے دوران پانچوں متاثرہ لڑکیوں شمع،گڑیا،سحرش، صنم اورصائمہ پولیس اور مجسٹریٹ کے روبرو دئے جانے والے بیانات سے منحرف ہوگئیں اور عدالت کے روبرو مقدمہ میں گرفتار بارڈرملٹری پولیس کے تین اہلکاروں امجد، نوید اورظفرکوپہچانے سے انکارکرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ان سے زیادتی کرنے والے ملزمان نقاب پوش تھے، انہوں نے اپنے تحریری بیان میں عدالت کو بتایا کہ پولیس اور مجسٹریٹ کے روبرو دفعہ ایک سو اکسٹھ اور ایک سو چونسٹھ کے بیانات انہوں نے مقامی انتظامیہ اورباڈر ملٹری پولیس کے دباﺅ پر دئے تھے۔ تحریری بیان کے بعد ایڈیشنل سیشن جج رانا عبدالرشید نے فیصلہ سناتے ہوئے بارڈر ملٹری پولیس کے تینوں اہلکاروں کو باعزت بری کردیا جبکہ کل ان کو رہا کردیاجائےگا۔