کراچی اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت ہوا تاہم ابتدائی دو گھنٹے میں انڈیکس پچاس پوائنٹس تک گر گیا۔ گیارہ بجے کے بعد یونی لیور اور نیسلے پاکستان جیسی بڑی کمپنیوں میں سرمایہ کاری نے مارکیٹ کی مندی کو تیزی میں تبدیل کردیا۔ ٹریڈنگ کے اختتام پر کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس چونسٹھ پوائنٹس اضافے کے بعد پندرہ ہزار سات سو بارہ پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا۔ کراچی اسٹاک مارکیٹ میں مسلسل کئی روز کی تیزی اور سرمایہ کاروں کی جانب سے محتاط رویے کے باعث آج کاروباری حجم دس کروڑ شئیرز تک محدود رہا۔ حجم کے اعتبار سے سب سے زیادہ سودے جہانگیر صدیقی کمپنی کے شئیرز میں ہوئے۔ کاروبار کے اختتام تک سیمنٹ، فرٹیلائزر اور انشورنس سیکٹر کی زیادہ تر کمپنیاں شئیرز کی فروخت کا شکار رہیں۔دوسری جانب لاہور اسٹاک مارکیٹ میں بھی آج تیزی رہی اور ایل ایس پچیس انڈیکس اکیس پوائنٹ کے اضافے کے ساتھ چار ہزار پچانوے پر بند ہوا۔ مارکیٹ میں چھیانوے کمپنیوں کے بیس لاکھ نوے ہزار چھ سو حصص کا کاروبار ہوا۔ اٹھائیس کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، تئیس کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ پینتالیس کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔