علامہ محمد اقبالؒ کا تعلق انجمن حمایت اسلام سے بڑا وسیع رہا ہے۔ علامہ نے انجمن کے اجلاس میں ملی نغموں کا آغاز کیا۔ علامہ اقبالؒ انجمن کے ممبر‘ سیکرٹری اور صدر بھی رہے۔ انجمن کا قیام 21 جنوری 1865ءانجمن پنجاب ‘ لاہور کا قیام عمل میں ایا گیا۔ 1869ءانجمن اسلامیہ پنجاب ہوئی اور 1884ءمیں انجمن حمایت اسلام کا قیام عمل میں رہا۔ اس کے بنیادی مقاصد کچھ یوںتھے۔
-1 عیسائیوں کی تبلیغ کا سدباب
-2 مسلمانوں کی تعلیم کے لئے ادارے قائم کرنا (قدیم و جدید تعلیم کے لئے)
-3 مسلمانوں کے یتیم و لاوارث بچوں کے لئے ادارے قائم کرنا۔ پرورش کے علاوہ ان کی تعلیم و تربیت۔
-4 اسلامی لٹریچر کی اشاعت اور ادارے کا نام انجمن حمایت اسلام رکھا گیا۔
یہ ادارہ اس وقت سے مندرہ بالا اور دیگر امور کی خدمت کر رہا ہے۔ مگر مشاہدے میں بات آ رہی ہے کہ اس کا سٹینڈرڈ بڑھنے کے بجائے کچھ گرتا جا رہا ہے۔
حال ہی میں ڈگری کالج نیوگارڈن ٹاﺅن کے نتائج اچھے نہیں آئے دارالشفقت اور دیگر تعلیمی اداروں میں وہ معیار نہیںجوہونا چاہئے تھا یہی حال طبیہ کالج کا ہے۔ جس کے ساتھ میرا کچھ عرصہ تعلق رہا ہے۔
میرے خیال میں ہونا یہ چاہئے تھا کہ ایک صد سے زائد انجمن کے تعلیمی دارے رواں دواں ہیں۔ اتنے بلند ہونے کی مثال قرار دئیے جاتے اور اچھے طالب علم ان ادراوں میں داخلہ لینا اپنا اعزاز سمجھتے مگر ایسا نہیں ہے۔
علامہ اقبالؒ خود بھی اسلامیہ کالج میں اعزازی پروفیسر رہے اور ان کا تصور علم و انسان دوست بڑا بلند اور وسیع تھا۔ علامہ اقبالؒ نے اول دینیات کی تعلیم پر زور دیا۔
سوال سامنے یہ آتا ہے کہ ہم نے اس سنہرے اصول اور فرمان اقبالؒ کو اس قومی دارہ انجمن حمایت اسلام میں اپنایا ہے۔ یا نہیں؟
علامہ اقبالؒ نے لڑکیوں کی تعلیم پر زور دیا آپ نے کہا کہ حمایت اسلام فی الحال لڑکیوں کی تعلیم کے لئے اپنا نصاب تجویز کرے۔ نصاب کے مطابق امتحان ‘ پریکٹیکل لے اور رفتہ رفتہ خواتین کی ایک آزاد یونیورسٹی کی صورت میں منتقل کر دیں۔ آپ کا مجوزہ انڈسٹریل گرلز سکول بھی اور یونیورسٹی کی ایک شاخ قرار دیا ہے۔
اس وقت ڈگری گرلز کالج کا تعلیمی معیار کے ساتھ ساتھ انجمن کے دوسرے اداروں کا معیار بھی گرتا جا رہا ہے۔ اساتذہ کی شکایت خطوط کی شکل میں سرکرداں ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی نے گرلز کالج کو دھمکی دی تھی کہ معیار میں تبدیلی نہ آئی تو یونیورسٹی اپنا الحاق واپس لے گی۔
مزے کی بات یہ ہے کہ جنرل اراکین میں بڑے بڑے ماہر تعلیم اور صاحب علم لوگ ان اداروں میں موجود ہیں۔ ان سب کو چاہئے کہ وہ ایک مشاورتی کمیٹی تشکیل دیں جو نئی تبدیلیاں کی سفارشات پیش کریں۔ جس میں عمدہ تعلیم کے بنیادی عوامل شامل ہوں۔ عمدہ تعلیم کے علاوہ اقتصادی امور‘ سیاسی سوج بوجھ اور جذبہ تفاخر و قوم سازی مضمر ہوا۔ اسلامیہ کالج ریلوے روڈ سے ابتداءکی جائے۔ کیونکہ تاریخی طور پر اسلامیہ کالج انجمن حمایت اسلام کا کالج اور تحریک پاکستان کا مرکز رہا ہے۔
انجمن کے قوانین بہت قدیم ہیں۔ انجمن میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ مثلاً ممبر شپ فیس بہت ہی قلیل ہے۔ اس کو تبدیل کیا جائے اور اس میں ماڈرن تقاضوں کے مطابق اختیارات تقسیم کئے جائیں۔ جب تک انجمن کے آئین میں تبدیلی نہیں آئے گی کسی بھی شعبہ‘ ادارہ میں تبدیلی نہیں آئے گی۔
انجمن کے اراکین موجودہ زمانے کی تعلیم ‘ تقاضوں کے مطابق ڈھالناہوگا کہ آئین میں تبدیلی کی کمیٹی تشکیل دی جائے جو اختیارات اور دیگر امور میں تبدیلی پیدا کر سکے۔