مکرمی! شیخوپورہ کے ایک گاﺅں میانہ ٹھٹھہ کے اکلوتے گرلز پرائمری سکول کو بوائز سکول میں ضم کرکے عمارت کو مویشیوں‘ نشیﺅں اور دیگر جرائم پیشہ عناصر یا قبضہ گروپوں کے لئے چھوڑ دیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ تعلیم کی اس تعلیم دشمن پالیسی سے تنگ آ کر والدین نے روزانہ رونما ہونے والے زیادتی کے واقعات کے خوف سے اپنی بچیوں کو لڑکوں کے سکول میں بھیجنے کی بجائے گھروں میں ان پڑھ رکھ لینے کو ترجیح دی۔ کئی درخواستوں کے باوجود مقامی انتظامیہ ٹس سے مس نہیں ہوئی۔ لہذا وزیراعلیٰ سے درخواست ہے کہ یہ بچیوں کی تعلیم و تربیت کے لئے ان کے وژن اور مشن کو سبوتاژ کرنے والے عناصر کو بے نقاب کرنے کے لئے میانہ ٹھٹھہ گرلز سکول بند کرنے کی اعلیٰ سطح انکوائری کروا کر اصل ذمہ داران کو نشان عبرت بنا دیا جائے اور بچیوںکی تعلیم و تربیت کے لئے گرلز پرائمری سکول میانہ ٹھٹھہ کودوبارہ آباد کرنے کے لئے احکامات جاری کر کے سینکڑوں والدین اور بچیوں کی دعائیں لیں۔ (چودھری غلام مرتضیٰ ورک ایڈووکیٹ و اہالیان میانہ ٹھٹھہ ضلع شیخوپورہ)