لاہور (پ ر) سبزیوں اور پھلوں کو تا دیر تازہ اور محفوظ رکھنے کے لئے شعاعوں کے استعمال کی ٹیکنالوجی کو وسیع پیمانے پر اپنانا ہو گا تاکہ زرعی اجناس کو جراثیم سے پاک کرکے اور حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق بنا کر بین الاقوامی منڈیوں میں فروخت سے کثیر زرمبادلہ کمایا جا سکے۔ یہ بات صوبائی وزیر زراعت پنجاب ڈاکٹر فرخ جاوید نے زرعی اجناس کو محفوظ بنانے کے حوالے سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی کل جی ڈی پی میں پنجاب کے زرعی شعبے کا حصہ 70 فیصد ہے اور برآمدات کا 60فیصد زرعی اجناس پر مشتمل ہے۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن، پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی اور نیوکلیر انسٹی ٹیوٹ فار فوڈ اینڈ ایگریکلچر کے زیر اہتمام اس بین الاقوامی کانفرنس میں چیئر مین پی سی ایس آئی آر ڈاکٹر شوکت پرویز، آسٹریا سے آئے IAEA/FAO کے نمائندہ ڈاکٹر کولیانگ، PAEC سے ڈاکٹر بدر سلیمان اور قومی اور بین الاقوامی سینئر سانس دانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وزیر زراعت نے کہا کہ برآمد کنندہ ملکوں میں ترقی پذیر ممالک سے آئے سبزیوں اور پھلوں کے انسانی صحت کے لئے محفوظ ہونے بارے تشویش پائی جاتی ہے۔ لہٰذا پھلوں اور سبزیوں کو بیرون ملک بھجوانے سے پہلے جراثیم اور حشرات کو ختم کرنا ضروری ہے۔