لاہور (نامہ نگار+ ایجنسیاں) ڈاکٹروں کے پینل نے زیادتی کا شکار ہونیوالی مغلپورہ کی پانچ سالہ بچی کو دوسرے آپریشن کے بعد مکمل صحتمند قرار دیتے ہوئے گھر جانے کی اجازت دیدی مگر اہل خانہ نے سکیورٹی کلیئرنس ملنے اور ملزموں کی گرفتاری تک بچی کو گھر لیجانے سے انکار کر دیا۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں کے طبی پینل نے بدھ کے روز سروسز ہسپتال میں زیر علاج زیادتی کا شکار معصوم بچی کا طبی معائنہ کیا جس کے بعد ڈاکٹروں نے بچی کو مکمل صحت مند قرار دیتے ہوئے گھر جانے کی اجازت دیدی۔ تاہم بچی کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ ملزموں کی گرفتاری اور سکیورٹی کلیئرنس کے بعد ہی وہ بچی کو گھر لیجائیں گے اوراس وقت تک بچی کو ہسپتال میں ہی رکھا جائے۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق سکیورٹی وجوہات کی بنا پر بچی کو وارڈ میں نہیں رکھا جا سکتا اس لیے جب تک بچی ہسپتال میں ہے اسے آئی سی یو میں ہی رکھا جائیگا۔ دوسری جانب پولیس نے شک کی بنا پر حراست میں لئے گئے 2پولیس اہلکاروں سمیت 6افراد کو رہا کر دیا ہے جن میں چند روز قبل حراست میں لئے گئے بچی کے رشتہ دار عابد اور اس کے ساتھی جنیدکے علاوہ ظفر اور عامر نامی نوجوان شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس کو ان افراد کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملے جسکی بنا پر ان کو رہا کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ اس کیس میں انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور سمیت دیگر پولیس افسروں کی جانب سے ملزموں کی گرفتاری کے قریب پہنچنے کے دعوے دھرے رہ گئے جبکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے سپریم کورٹ میں پیش کرنے کیلئے رپورٹ تیار کر کے آئی جی پنجاب کو بھجوا دی گئی۔