لندن (بی بی سی) واشنگٹن پوسٹ اخبار کے مطابق انٹیلی جنس کے ادارے سی آئی اے نے خفیہ معلومات کے افشا ہونے کے بعد بیجنگ میں امریکی سفارت خانے سے اپنا تمام عملہ واپس بلا لیا ہے۔رواں سال اپریل میں ایک بڑے پیمانے کے سائبر اٹیک میں امریکی حکومت کے دو کروڑ سے زیادہ ملازمین کا ڈیٹا چوری ہوا تھا۔سکیورٹی کمپنیز نے اس حملے کی ذمہ داری چینی ہیکرز پر ڈالی۔ سی آئی اے کے ایک ترجمان نے اخبار کو بتایا کہ عملے کو واپس بلانا ایک احتیاطی تدبیر ہے۔جبکہ چوری ہونے والی فہرستوں میں سی آئی اے کے عملے کی معلومات نہیں البتہ اس میں سفارت خانے میں کام کرنے والے دوسرے لوگوں سے متعلق سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی تفتیش کا ریکارڈ موجود ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے ریکارڈ روایتی طور پر سفارت خانوں میں کام کرنے والے سی آئی اے کے عملے کے نہیں رکھے جاتے۔