پشاور (نوائے وقت رپورٹ) ڈسٹرکٹ گورنمنٹ پشاور کا غیرترقیاتی بجٹ اجلاس سید قسم علی شاہ کی زیرصدارت ہوا تو اپوزیشن ارکان جن کی تعداد 45 تھی جن میںاے این پی، پی پی پی، ایم ایل این، جے یو آئی ف اور راہ حق پارٹی کے ممبران شامل تھے نے اجلاس شروع ہونے سے پہلے ہال کے باہر احتجاج کیا۔ اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ بجٹ کی تیاری میں ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ اپوزیشن ارکان نے گو خٹک گو کے نعرے لگائے جبکہ حکومتی ارکان نے گو نواز گو کے نعرے لگائے۔ احتجاج کے دوران اپوزیشن اراکین نے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں اور علامتی واک آئوٹ کرگئے۔ اپوزیشن ارکان ضلع ناظم کے منانے پر واپس ہال میں آ گئے۔ اجلاس میں سانحہ بڈھ بیر میں شہید ہونے والے افراد کے لئے دعا کی گئی۔ اجلاس میں ضلع ناظم نے 7 ارب 36 کروڑ 94 لاکھ 34 ہزار کا غیر ترقیاتی بجٹ پیش کر دیا جس میں 6 ارب 98 کروڑ روپے تنخواہوں کی مد میں استعمال ہوں گے۔ اسمبلی ہال کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ کونسلرز کا کہنا تھا کہ بجٹ کیلئے ان سے مشاورت نہیں کی گئی۔ اس لئے ہم بجٹ منظور نہیں ہونے دیں گے۔ حکومت نے کونسلرز پر واضح کیا کہ بجٹ غیر ترقیاتی کاموں کیلئے ہے۔ اس بجٹ سے ملازمین کی تنخواہیں ادا کی جائیں گی اگر بجٹ منظور نہ ہوا تو ملازمین کی تنخواہیں ادا نہ کی جاسکیں گی وہ ہڑتال پر جائیں گے جس سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگا جس پر ایوان میں بجٹ منظور کیا گیا۔