واشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صدر اوباما براک اوباما کہتے ہیں کہ وہ پوٹن کا کردار قبول کرلیں گے مگر ساتھ ہی خبردارکیا کہ ایران اور روس نے بشارالاسد کی حمایت جاری رکھی تو یہ دونوں ملک دلدل میں پھنس جائیں گے۔ شام میں سیاسی تبدیلی کی ضرورت ہے. وہ روس کے صدر پیوٹن کی اس بات سے اتقاق نہیں کرتے کہ شام کے صدر بشار الاسد کا جو بھی مخالف ہے وہ دہشت گرد ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر پیوٹن داعش اور اعتدال پسند اپوزیشن میں فرق نہیں کرتے۔
امریکہ کے صدرباراک اوباما شام کے معاملے پر روس کی ثالثی قبول کرنے پر تیار
Oct 03, 2015 | 11:32