لاہور(سپورٹس ڈیسک ) فیفا کے ترجمان نے کہا کہ موجودہ صورت حال کو دیکھتے ہوئے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کو ترقیاتی فنڈز روک دیے گئے ہیں۔پی ایف ایف کا بحران گزشتہ سال اپریل میں پنجاب ایسوسی ایشن کے متنازعہ الیکشن کے مسئلے کے بعد شروع ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں ملک کی فٹ بال گورننگ باڈی دوحصوں میں تقسیم ہوئی تھی اور فیصل صالح حیات پر الزامات لگائے گئے تھے کہ انھوں نے پی ایف ایف کا آئین تبدیل کردیا ہے جو ان کے صدارتی انتخاب کے لیے سازگار ہے۔
پی ایف ایف کے ایک گروپ کی سربراہی موجودہ صدر فیصل صالح حیات کررہے ہیں اور دوسرا گروہ نائب صدر ظاہرعلی شاہ کی سربراہی میں صدارتی انتخاب میں حصہ لے رہا تھا تاہم لاہور ہائی کورٹ نے مداخلت کرتے ہوئے انتخاب کو روکنے کا حکم دے دیا۔فیصل صالح حیات گروپ نے عدالت کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انتخابات کرادیے جس کے نتیجے میں لڑائی شدت اختیار کرگئی اور عدالت نے ریٹائرڈ جسٹس اسد منیر کو معاملات حل ہونے تک پی ایف ایف کا منتظم مقرر کیا اور انھیں نئے انتخابات کے انعقاد کا حکم دے دیا۔فیفا کی ایگزیکٹیو کمیٹی نے فیصل صالح حیات گروپ کی پشت پناہی کرتے ہوئے پی ایف ایف کے آئین میں ترمیم اور نئے انتخابات کے لیے دوسال کی مہلت دے دی تھی۔فیفا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فیفا کی ممبرایسوسی ایشن کمیٹی، فیفا کے تعاون سے صورت حال کو دیکھ رہی ہے۔ ذرائع نے تصدیق کی کہ فیفا نے فیصل صالح حیات گروپ کو فنڈز روک دیے ہیں۔دوسری جانب متضاد دعوے سامنے آرہے ہیں کہ ایشین فٹ بال کنفیڈریشن تاحال پی ایف ایف کے فیصل صالح حیات گروپ کو فنڈز دے رہی ہے۔پاکستان ٹیم پی ایف ایف کے تنازعات کے باعث گزشتہ سال کے اواخر میں سیف سوزوکی کپ میں شرکت نہ کرسکی تھی جس کے بعد فیصل صالح حیات گروپ نے مالی کمی کے باعث قومی ٹیم کو نومبر میں ملائیشیا میں ہونے والے اے ایف سی یکجہتی کپ میں بھیجنے کے خلاف فیصلہ کیا تھا۔
فیفا نے پاکستان کے فنڈز روک دیئے
Oct 03, 2016