واشنگٹن (آئی این پی) امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کا سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے، ایل او سی پر فائرنگ ضرور ہوئی تھی،بھارت کی اشتعال انگیزی پر امریکہ سے رابطے میں ہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا ’ضرب عضب‘ آپریشن کے دوران، ’’حقانی نیٹ ورک ہو یا کوئی بھی عسکریت پسند تنظیم، ان کے نیٹ ورکس کو تباہ کیا گیا اور اس آپریشن میں 4000 سے زیادہ دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ بھارت کا سرجیکل سٹرائیک کا دعویٰ ’’حقیقت سے بہت دور ہے‘‘۔ مگر لائن آف کنٹرول پر فائرنگ ضرور ہوئی ہے جس کو دہلی نہ جانے کیوں سرجیکل سٹرائیک کا نام دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’سفارتخانہ وائٹ ہائوس اور امریکی قیادت کے ساتھ مستقل رابطے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن کے خواہشمند ہونے کے ناتے نہیں چاہتے کہ دو جوہری پڑوسی ملکوں کے درمیان کشیدگی میں شدت آئے لیکن پاکستان اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے اور متناسب طاقت کے ساتھ بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پاکستان پر عسکریت پسندوں کی اعانت کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ پاکستان سرد جنگ کے زمانے کی پراکسیز کے خلاف بھی جنگ لڑ رہا ہے، پاکستانی سفیر نے مزید کہا کہ بھارت کا ایک فوجی پاکستان کے قبضے میں ہے اور یہ کہ اس سے قبل بلوچستان سے بھارت کے نیوی کے ایک اہل کار، کلبھوشن کی گرفتاری، یہ تمام دستاویزات بین الاقوامی برادری کو دکھائی گئی ہیں اور بتایا جا رہا ہے کہ بھارت کس طرح پاکستان کے اندر مداخلت کرتا ہے۔پاکستانی سفیر نے امریکہ کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے کی کوششوں کو ’’قابلِ تحسین‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا اسلام آباد میں مجوزہ سارک کانفرنس کے ملتوی ہونے کے بعد ملک کے سفارتی طور پر علاقے یا دنیا میں تنہا ہونے کا تاثر درست نہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت سارک چارٹر کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا جبکہ امریکہ اور اقوام متحدہ کو صورتحال پر تشویش ہے۔