لاہور سمیت ملک بھر میں یوم عاشور انتہائی عقیدت و احترام سے منایا گیا‘ سکیورٹی کے سخت انتظامات

لاہور/ شیخوپورہ/ کراچی (خصوصی نامہ نگار + نمائندہ خصوصی + نامہ نگاران) نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم امام عالی مقام حضرت امام حسین ؓ اور ان کے جانثار ساتھیوں کی شہادت کی یاد میں صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں اتوارکے روز یوم عاشور مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ اس سلسلے میں ملک بھر میں شبیہہ علم، ذوالجناح اور شبیہہ تابوت کے جلوس نکالے گئے اور مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا تھا، جن میں علماء اور ذاکرین نے شہداء کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا، جبکہ جگہ جگہ سبیلیں لگائی گئی تھیں اور لنگر بھی تقسیم ہوتا رہا۔ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کے علاوہ عزادار تنظیموں کی جانب سے رضاکاروںکو سکیورٹی کے لیے خصوصی ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں، لاہور میں ذوالجناح کا مرکزی جلوس گزشتہ شب قدیمی نثار حویلی سے برآمد ہوا۔ مغرب کے وقت کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا جہاں مجلس شام غریباں برپا کی گئی۔ ماڈل ٹائون اور ٹھوکر نیاز بیگ سمیت شہر کے کئی مقامات سے برآمد ہونے والے شبیہ ذوالجناح کے جلوس بھی مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی اپنی منزل پر پہنچ کر ختم ہو ئے۔ جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی کے لیے 18 ایس پیز، 35 ڈی ایس پیز، 84 ایس ایچ اوز اور17 ہزار پولیس اہلکارتعینات کیے گئے تھے۔ روٹس پر موبائل فون سروس بند، جبکہ سیف سٹی کیمروں اورپولیس کنٹرول رومز سے بھی جلوسوں کی مانیٹرنگ کی جاتی رہی۔ علاوہ ازیں فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق تعزیے اور ذوالجناح کے جلوس میں زنجیر زنی سے زخمی ہونیوالا عزادار چل بسا۔ اڑتیس سالہ محمد ناصر ولد مختار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا ‘ ہسپتال انتظامیہ نے ضروری کارروائی کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کر دی۔ کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگیا، شرکا نوحہ خوانی اور ماتم کرتے ہوئے غم حسین کو یاد کرتے رہے۔ ادھر وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ قوم ملک کے خلاف تمام مذموم عزائم ناکام بنانے کے لئے متحدہے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لئے مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خدمات قابل قدر ہیں۔ راولپنڈی میں بھی یوم عاشور عقیدت و احترام سے منایا گیا، پولیس نے جلوس کے تمام روٹس کی فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کیے تھے جبکہ پولیس، رینجرز، ایلیٹ فورس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے 7000 سے زائد اہلکاروں نے سکیورٹی فرائض سر انجام دیئے۔ گوجرانوالہ، حافظ آباد، قصور، ملتان، جھنگ، خانیوال، فیصل آباد، لیہ، ایبٹ آباد، مظفرآباد اور کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں بھی یوم عاشور کے مرکزی جلوس روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہوئے۔ خیبر پی کے میں ڈیرہ اسماعیل خان، ایبٹ آباد، ہنگو، بنوں میں جلوسوں کی فضائی نگرانی کی گئی، گلگت، سکردو سمیت گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں بھی ماتمی جلوسوں میں شریک عزادار زنجیر زنی کرتے ہوئے روایتی راستوں سے منزل پر پہنچے۔ پشاور میں دسویں محرم الحرام کا مرکزی جلوس امام بارگاہ حسینہ ہال سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ آغا سید علی شاہ رضوی پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ کوئٹہ، جعفرآباد، نصیرآباد اور حب سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں سیکیورٹی ہائی الرٹ تھی۔ کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں ماتمی جلوس نکالے گئے جب کہ مرکزی جلوس علمدار روڈ پر رحمت اللہ چوک سے نکالا گیا جو مختلف راستوں سے ہوتا ہوا مقررہ مقام پر اختتام پذیر ہوا۔مظفرآباد اور میرپور سمیت دیگر شہروں میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے، جلوسوں کی گذرگاہوں اور اطراف کے علاقوں میں موبائل فون سروس بھی معطل رکھی گئی۔فیروز والہ سے نامہ نگار کے مطابق تحصیل فیروز والہ میں سات مقامات پر ذوالجناح، تعزیہ اور علم کے جلوس برآمد ہوئے۔ شیعہ بورڈ کے صدر ابرار حسین نقوی نے جلوس کی قیادت کی۔ کربلا فیروز والہ میں جا کر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں رکن پنجاب اسمبلی پیر محمد اشرف رسول، منیر بٹ، مقصود احمد بٹ، شیخ عبدالحی، شیخ مشتاق احمد، ابرار فیاض، منتظم، یوسف، شوکت اور اضرار شاہ کے علاوہ دیگر ارکان نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں لاہور روڈ کی آبادی خاکی، کوٹ عبدالمالک، کوٹ پنڈی داس، منڈیانوالہ اور کالا خطائی روڈ، شاہدرہ ٹائون میں بھی جلوس نکالے گئے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...