لندن (بی بی سی) ائرفرانس کے طیارے کو اس وقت اپنا رُخ فرانس کے بجائے لاس اینجلس کی جانب موڑنا پڑا جب دوران پرواز بحر اوقیانوس سے گزرتے ہوئے اس کے انجن کا ایک حصہ فیل ہو گیا۔ 496 مسافر اور عملے کے 24 ارکان سوار تھے۔ڈیوڈ رہمر ایک سابقہ ائر کرافٹ مکینک بطور مسافر اس طیارے میں موجود تھے۔ بی بی سی سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ حادثے کی وجہ فین کی خرابی تھی۔ پائلٹ نے پھرتی سے متاثرہ انجن کو بند کر دیا۔ یہ جہاز تقریباً ایک گھنٹے تک تین انجنوں پر پرواز کرتا رہا اور پھر مشرقی کینیڈا میں لیبراڈور کے گوس بے نامی ہوائی اڈے پر اترا۔ انجن کا بالائی حصہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے اور اس کے پر کی سطح بھی متاثر ہوئی ہے۔ مسافروں کو کچھ گھنٹے جہاز کے اندر ہی گزارنے پڑے کیونکہ ہوائی اڈے پر اس طیارے کے لیے انتظامات نہیں تھے۔ ڈیوڈ ہمر نے کہا کہ اس حادثے کی وجہ پرندے کا جہاز سے ٹکرانا نہیں تھی کیونکہ اتنی بلندی پر ایسا ممکن نہیں ہوتا اور ان کا تجربہ کہتا ہے کہ فرنٹ انجن پر موجود بیرونی پنکھے کے بلیڈز کام کرنا چھوڑ گئے تھے۔ مگر ابھی یہ واضح نہیں کہ اصل وجہ کیا تھی۔
ائر فرانس
ائرفرانس کے طیارے کا انجن فیل‘بحفاظت لینڈنگ‘ عملہ سمیت 520 افراد سوار تھے
Oct 03, 2017