مشتاق رئیسانی ضمانت مسترد‘ اربوں روپے ہاتھ سے نکلیں تو ذہنی حالت ایسی ہو جاتی ہے: سپریم کورٹ

اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ نے سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسائی کی درخواست ضمانت خارج کردی ہے۔پیر کوجسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست ضمانت کی سماعت کی۔مشتاق رئیسانی کے وکیل اسلم گھمن کادلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ملزم کا آدھا جسم کام نہیں کر رہا اس کے علاج کیلئے ضمانت دی جائے۔ جسٹس گلزاراحمد کا کہنا تھا مشتاق رئیسانی سے اربوں روپے برآمد ہوئے اوراربوں روپے ہاتھ سے نکلیں تو ذہنی حالت ایسی ہو ہی جاتی ہے۔لگتا ہے ملزم ابھی تک سکتے میں ہے کیونکہ ملزم نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ اسے یہ دن دیکھنا پڑیں گے۔جسٹس مقبول باقرنے کہاکوئٹہ میں علاج کی تمام تر سہولیات موجود ہیںلیکن ملزم مہنگا علاج کرانے کا خواہشمند لگتا ہے۔ بعدازاں عدالت نے درخواست ضمانت خارج کر دی۔

ای پیپر دی نیشن