لاہور/ اسلام آباد (خصوصی رپورٹر + ایجنسیاں) وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جب تک سویلین بالادستی کو قبول نہیں کیا جائے گا، ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ نواز شریف نے سویلین بالادستی کی جو بات کی ہے اس سے بعض لوگ دکھی ہیں، احتساب عدالت اسلام آباد میں رینجرز کی جانب سے وکلاء اور میڈیا سمیت دیگر کے داخلے کی پابندی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ احسن اقبال نے جو قدم اٹھایا، اس پر بات ہونی چاہئے۔ ریاست کے اندر ریاست کا تصور عام آدمی تک واضح ہونا چاہئے۔ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار کا بھی یہی حال تھا جو احسن اقبال کا ہے، جو حالت اب میں نے وزیر داخلہ احسن اقبال کی دیکھی ہے، سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کو بھی میں نے بعض مواقع پر اسی طرح بے بس پایا تھا اور مجھے بہت ساری باتوں کا علم ہے تاہم احسن اقبال نے مستعفی ہونے کی دھمکی دی اور اگر ایسی صورتحال چوہدری نثار کے ساتھ بطور وزیر داخلہ پیش آتی تو وہ موقع پر ہی استعفیٰ دیکر آتے۔ ادھر سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے ترجمان نے کہا ہے کہ چوہدری نثار مکمل طور پر بااختیار وزیرداخلہ تھے اور انکے ماتحت تمام ادارے بشمول سول آرمڈ فورسز انکے سامنے جوابدہ تھے۔ سابق وزیر داخلہ کے اختیارات اور عملداری سے متعلق نہ تو کسی شخص کوخود ساختہ بیان دینے کی ضرورت ہے اور نہ ہی انہوں نے کسی کو یہ اختیار تفویض کیا ہے کہ وہ ان کے اختیارات سے متعلق تبصرہ کرے۔ ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ احسن اقبال کو ا حتساب عدالت میں جانے سے روکنا افسوسناک اور تکلیف دہ عمل ہے۔ وزراء کو وہاں جانا ہی نہیں چاہیے۔ وزراء کا کیا کام ہے وہاں۔ وزیر داخلہ کا کام قانون پر عملدرآمد کرانا ہے۔ سعید غنی کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کے خلاف سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق مقدمات چلنے چاہئیں۔