لاس ویگاس+ پیرس+ ٹورنٹو (ایجنسیاں+ نوائے وقت نیوز) امریکی شہر لاس ویگاس میں میوزک کنسرٹ کے دوران فائرنگ سے 58افراد ہلاک جبکہ 515سے زائد زخمی ہوگئے۔ ادھر فرانس میں ریلوے سٹیشن پر چاقو کے حملہ میں دو خواتین ہلاک ہوگئیں۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق پیر کو امریکی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس میں منڈالے بے ہوٹل کے کیسینو میں میوزک کنسرٹ جاری تھا ایک مسلح شخص نے ہوٹل کی 32 ویں منزل سے نیچے موجود ہجوم پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے خوفزدہ شائقین جان بچانے کے لیے کنسرٹ کو چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں جبکہ پیچھے سے فائرنگ کی آوازیں آرہی ہیں۔ حکام نے لاس ویگاس ائر پورٹ کو بند کرتے ہوئے پروازوں کا رخ بھی موڑ دیا۔ پولیس نے کہا ہے حملہ آور کی ساتھی خاتون کی تلاش جاری ہے۔ لاس ویگاس کے مشہور منڈالے بے ہوٹل اور کیسینو میں روٹ نائنٹی ون ہارویسٹ فیسٹیول کے سلسلے میں میوزک کنسرٹ جاری تھا۔ فائرنگ ممکنہ طور پر ہوٹل کی بالکونی سے کی گئی۔ زخمیوں میں بیشتر کی حالت تشویشناک ہے جس سے ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ لاس ویگاس پولیس نے ایک حملہ آور کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا مزید کوئی حملہ آور موجود نہیں۔ فائرنگ کے وقت گلوکار جیسن ایلڈن سٹیج پر فارم کررہے تھے جبکہ چالیس ہزار مداح کنسرٹ میں موجود تھے۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ عام لوگوں کو جائے وقوعہ سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی۔ فائرنگ ہوتے ہی کنسرٹ میں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ جان بچانے کے لئے ادھر ادھر بھاگنے لگے۔ بھگدڑ سے بھی کئی افراد زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق نعشوں اور متاثرہ افراد کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ ہسپتال ترجمان کے مطابق 14 زخمیوں کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور تمام افراد فائرنگ سے شدید زخمی ہوئے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ نے سماجی رابطوں کی سائٹ پر جاری ایک بیان میں واقعہ میں متاثر ہونے والے افراد سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔ داعش نے لاس ویگاس فائرنگ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق داعش نے دعویٰ کی اہے کہ لاس ویگاس حملہ ہمارے جنگجوئوں نے کیا۔ حملہ آور نے کچھ ماہ پہلے اسلام قبول کیا تھا۔ حملہ داعش کیخلاف فوجی آپریشنز کا ردعمل ہے۔ پولیس کے مطابق حملہ آور اکیلا تھا دہشت گردوں سے تعلق نہیں تھا۔ حملہ آور نے پولیس کے پہنچنے سے پہلے خود کو گولی مارکر ہلاک کر لیا تھا پولیس حکام کے مطابق حملہ آور کے پاس دس سے زائد بندوقیں موجود تھیں اور پولیس نے ہوٹل کے کمرے سے 8 بندوقیں برآمد کیں۔ حملہ آور کی شناخت مقامی شخص کے طور پر ہوئی۔ حملہ آور کی دو کاروں کی تلاش کی جا رہی ہے۔ پولیس کے مطابق واقعہ کو فی الحال دہشتگردی کے طور پر نہیں دیکھ رہے‘ فائرنگ کی کوئی وجہ ابھی سامنے نہیں آئی‘ حملہ آور کے ساتھ آنے والی خاتون کی تلاش جاری ہے۔ حملہ آور کے ساتھ آنے والی خاتون کی تصویر بھی سامنے آئی ہے جو ممکنہ طور پر حملہ آور کی ساتھی ہو سکتی ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے جیسے ہی فائرنگ ہوئی کچھ سمجھ نہیں آیا کس طرف سے فائرنگ کی گئی ہے۔ فائرنگ کے ساتھ ہی وہاں بھگدڑ مچ گئی‘ لوگوں نے دھکم پیل شروع کر دی۔ دوسری جانب فرانس کے شہر مارسیے میں سینٹ چارلز ریلوے سٹیشن پر حملہ آور نے چاقو سے وار کرکے دو خواتین کو ہلاک کردیا۔ سکیورٹی فورسز نے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔ مقامی پولیس چیف نے بتایا کہ دو افراد چاقو کے واروں سے ہلاک ہوئے۔ فرانس کے وزیر داخلہ جیرارڈ کولومب کا کہنا تھا وہ فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچے۔ پولیس نے ٹوئٹ کیا ہے سٹیشن پر پیدا ہونیوالی صورتحال پر قابو پاکر حملہ آور کو گولی مار دی گئی۔ پولیس کے مطابق واقعہ کے بعد ٹرین سروس کو معطل کردیا گیا۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق ہلاک ہونیوالی دونوں خواتین ہیں ایک کا گلا کاٹا گیا جبکہ دوسری کو چاقو کے وار کرکے ہلاک کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق حملہ آور کی عمر بیس سال سے زائد تھی اور وہ حلیے سے شمالی افریقہ سے تعلق رکھنے والا لگتا تھا۔ داعش نے حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ بی بی سی کے مطابق ذرائع ابلاغ کے مطابق اس حملے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فرانسیسی اخبار لی مون کو بتایا حملہ آور نے ’’اللہ اکبر‘‘ کا نعرہ لگایا تھا۔ ادھر کینیڈا کے شہر ایڈمنٹن میں پولیس نے اعلان کیا ہے کہ ایک شخص نے اپنی گاڑی کے ذریعے ایک پولیس چوکی پر حملہ کر دیا۔ بعد ازاں حملہ آور نیچے اترا اور قریب موجود ٹریفک پولیس افسر کو چاقو کے وار سے زخمی کر ڈالا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کارروائی کے بعد حملہ آور ایک ٹرک میں بیٹھ کر فرار ہو گیا اور اس دوران سڑک پر چلنے والے چار راہ گیروں کو کچل کر زخمی کر دیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق حملہ آور کی سواری کی اگلی سیٹ پر داعش تنظیم کا پرچم رکھا ہوا تھا۔ ایڈمنٹن میں پولیس کے ترجمان روڈ کنیچ نے پریس کانفرنس میں بتایا حملہ آور کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا زخمی پولیس افسر کی حالت تشویش ناک نہیں البتہ اس کارروائی کے ساتھ بطور "دہشت گردی" نمٹا جا رہا ہے۔ پولیس ترجمان روڈ کے مطابق حملہ آور نے گاڑی کے ذریعے پولیس افسر کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں وہ ہوا میں اڑتا ہوا 15 فٹ دور جا گرا۔ حملہ آور سواری سے اترا اور چاقو سے پولیس افسر پر متعدد وار کیے اور پھر شمال کی سمت سٹریٹ 92 کی جانب پیدل فرار ہو گیا۔ وہاں پہنچ کر اس نے ایک ٹرک کی ڈرائیونگ سیٹ سنبھالی اور پھر طوفانی رفتار سے ٹرک دوڑاتے ہوئے چار راہ گیروں کو زخمی کر ڈالا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ لاس ویگاس حملہ بد ترین واقعہ ہے پولیس نے معزانہ طور پر کئی لوگوں کو بچایا صدر ٹرمپ نے لاس ویگاس واقعہ کے سوگ میں قومی پرچم سر نگوں کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ شیطانی سوچ کا نتیجہ ہے یہ ایک سیاہ ترین دورہ ہے، پوری امریکی وم اس سانحے کے غم میں برابر کی شریک ہے بدھ کو لاس ویگاس کا دورہ کروں گا۔ سوگ میں افیل ٹاور کی روشنیاں بند کرد ی گئیں۔ 64سالہ حملہ آور ریٹائرڈ اکائونٹنٹ تھا۔ سابق برطانوی ٹینس نمبر ایک لارا رامیسن بھی اینی شاہدین میں شامل ہے تا ہم وہ حملہ میںمحفوظ رہیں۔