ینگون + نیویارک (بی بی سی + اے ایف پی + این این آئی)رپورٹ کے مطابق کراچی کے انتہائی پسماندہ علاقوں اور بستیوں میں قریب تین لاکھ روہنگیا باشندے رہائش پذیر ہیں۔ یہ وہ ہیں جن میں سے بہت سے قریب نصف صدی قبل میانمار میں خونریزی سے بچتے بچاتے پاکستان پہنچے تھے۔ شورش زدہ ریاست رخائن میں بچوں کے سکولوں کو کھول دیا ہے۔ سری لنکا میں روہنگیا مہاجرین پر حملہ کرنے والے 6 بدھ مت انتہا پسند پکڑے گئے یو این وفد نے ماﺅن گدہ علاقے کا دورہ کیا ہے۔ بیان میں کہارخائن میں نقصان ناقابل تصور ہے۔ دورے کو مثبت قدم قرار دیا گیا، کہا مزید امداد کی ضرورت ہے۔ روہنگیامتاثرین سے تعزیت کرتے ہیں۔ قافلوں کو محفوظ رسائی دی جائے۔ یہ دورہ تحقیقاتی مشن کیلئے نہیں ہے‘ تشدد رکنا چاہیے۔بنگلہ دیشی وزیر خارجہ کے مطابق ورکنگ گروپ روہنگیامسلمانوں کی واپسی کیلئے منصوبہ بنائے گا۔ بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا مسلمانوں کی تعداد 5لاکھ 7ہزار ہوگئی ہے۔
میانمار