امریکی ریاست نیواڈا کے شہر لاس ویگاس میں میوزک کنسرٹ کے دوران فائرنگ سے ہلاک افراد کی تعداد 59 ہوگئی جبکہ 500 سے زائد افرا د زخمی ہیں۔حملہ آور اسٹیفن پیڈوک ارب پتی پراپرٹی تاجر نکلا ، پولیس حملہ آور کے ساتھی کی تلاش کررہی ہے. اب تک حملے کی وجوہات سامنے نہ آسکیں۔واقعے کے سوگ میں وائٹ ہاوس اور سینیٹ میں خاموشی اختیار کی گئی جبکہ پیرس میں ایفل ٹاور کی لائٹس واقعے کے سوگ میں بجھادی گئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق لاس ویگاس حملہ آور64 سالہ سفید فام امریکی شہری اسٹیفن پیڈوک نے کیا تھا جو ارب پتی اور پراپرٹی کا کاروبار کرتا تھا ۔ اسٹیفن کی زیر ملکیت دو طیارے بھی تھے۔ حملے سے قبل اسٹیفن نے 70 ہزار ڈالر مالیت کا جوا بھی کھیلا تھا ۔پولیس کے مطابق حملہ آور اسٹیفن نے منڈالے بے ریزورٹ کی 32 ویں منزل کے نیچے جاری کنسرٹ پر اندھادھند فائرنگ کی اور بعد میں خود کو بھی گولی مارلی ۔پولیس کے مطابق حملے میں اس کی ساتھی ماریلو ڈینلے بھی شامل تھی ۔ پولیس نے ماریلو کی تصویر جاری کرکے عوام سے اس کی گرفتاری میں مدد دینے کی اپیل کی ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسٹیفن کے ہوٹل کے کمرے میں ملنے والے اسلحے میں ایک فل آٹومیٹک رائفل،اے آر 15 اور اے کے 47 رائفلوں سمیت بڑی تعداد میں گولیاں شامل ہیں۔ حملہ آور جمعرات سے ہوٹل میں رہ رہا تھا جبکہ اسٹیفن کے گھر سے بھی تلاشی کے دوران اسلحہ اور گولیاں برآمد کی گئی ہیں ۔دوسری جانب وائٹ ہاوس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واقعے کے سوگ میں کچھ دیر کی خاموشی اختیار کی۔اپنے خطاب میں انہوں نے اس واقعے کو شیطانی عمل قرار دیتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت بھی کیا جبکہ امریکی سینیٹ میں بھی کچھ دیر کی خاموشی اختیار کی گئی .
امریکی شہرلاس ویگاس کنسرٹ حملہ،ہلاکتوں کی تعداد 59ہوگئی
Oct 03, 2017 | 12:09