واشنگٹن (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ واشنگٹن میں واقع امریکی محکمہ خارجہ کے دفتر میں شاہ محمود قریشی اور مائیک پومپیو کی ملاقات ہوئی۔ پاکستانی وزیر خارجہ سے امریکی ہم منصب کی یہ ملاقات مائیک پومپیو کے دورہ اسلام آباد کے دوران شاہ محمود قریشی کو واشنگٹن آنے کی دعوت کے تناظر میں ہوئی ہے ۔ملاقات میں خطے کی صورتحال ،دہشت گردی کیخلاف جنگ اور پاک امریکا تعلقات اور افغانستان کی صورتحال پر بات چیت کی گئی ۔ اس سے قبل شاہ محمود قریشی نے امریکی مشیر برائے قومی سلامتی جان بولٹن اور امریکی سینیٹرز کوری بوکر اور لنڈے گراہم سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی۔ جس میں علاقائی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ امریکی سینیٹر کوری بوکر نے کہا کہ پاکستان میں تبدیلی سے علاقے میں امن کے لئے نئی امید پیدا ہوئی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کیا جانا چاہئے۔ دفتر خارجہ کے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ شاہ محمود اور جان بولٹن میں ملاقات میں دونوں رہنمائوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ دونوں رہنمائوں نے خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سینیٹر لنڈسے گراہم سے ملاقات کی جس میں افغانستان کے معاملات کے ساتھ ساتھ پاک، امریکہ تعلقات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور امریکی حکام میں ملاقاتوں میں امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعطل کے شکار تعلقات کو بحال کرنے کے حوالے سے بات چیت ہوئی، ملاقات میں افغانستان کی صورت حال کے علاوہ پاکستان اور چین کے قریبی معاشی روابط اور بھارت کے ساتھ پاکستان کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ تاہم ملاقات میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور سمیت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے سے متعلق معاملات پر زیادہ توجہ رہی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود کی امریکی ہم منصب اور مشیر قومی سلامتی جان بولٹن کے درمیان ملاقاتوں میں دونوں ملکوں نے ملکر چلنے اور آگے بڑھنے پر اتفاق کر لیا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی بڑا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی قیادت کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ پاکستان اور امریکہ کا تعاون جنوبی ایشیا میں امن کیلئے اہم ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان تعاون پر اتفاق کیا گیا تاہم امریکہ کی طرف سے مزید اقدامات کا مطالبہ پھر دہرایا گیا۔ ملاقاتوں میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کے معاملہ پر بھی بات ہوئی تاہم اس حوالے سے سرکاری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔