نیب کوپنجاب کی 65 کمپنیوں ، ہاؤسنگ سوسائیٹزمیں کرپٹ افراد کیخلاف اہم ثبوت مل گیا

لاہور (سٹاف رپورٹر/ صباح نیوز)چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے، ہم کرپشن فری پاکستان کے لئے پرعزم ہیں اور ہمارے ارادے پختہ ہیں۔ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور عوام کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی نیب کی اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب لاہور کے دورہ کے دوران اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں نیب لاہور کی مجموعی کارکردگی خصوصاً میگا کرپشن کیسز، پنجاب میں 56 پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے بارے میں تحقیقات کی پیشرفت، ہائوسنگ سوسائٹیوں اور کوآپریٹو کمپنیوں کی طرف سے عوام سے لوٹی گئی رقوم کی قانون کے مطابق واپسی کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ـ احتساب سب کے لئیکی پالیسی پر عمل کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف بلا تفریق کارروائی پر یقین رکھتا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے چہرہ نہیں بلکہ مقدمہ کو دیکھنے کا اصول اپناتے ہوئے بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرتے ہوئے گذشتہ 11ماہ میں 476افراد کو گرفتار کیا 216افراد کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال، 239افراد کے خلاف انکوائریاں، 79 انویسٹی گیشنز، 340افراد کے خلاف بدعنوانی ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائر کئے جبکہ2410ملین روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے۔ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کو مقررہ وقت کے اند ر مکمل کیا جائے مقررہ وقت کے اندر شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز مکمل نہ کرنے والے افسروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔ ہائوسنگ سوسائٹیوں سے عوام کی عمر بھر کی لوٹی گئی جمع پونجی لوٹنے اورمقررہ مدت کے اندر پلاٹس نہ دینے کی صورت میں نیب قانون کے مطابق عوام کی لوٹی ہوئی رقوم متعلقہ ہائوسنگ سوسائٹیوں /کوآپریٹیو ہائوسنگ سوسائٹیوں سے لے کر نہ صرف متاثرین کو واپس دلوائے گا بلکہ ذمہ داروں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ انہوں نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی نگرانی میں نیب لاہور کی کارکردگی کو بھرپور سراہا اور امید ظاہر کی کہ اس کو مستقبل میں مزید بہتر بنایا جائیگا۔ نیب کو پنجاب 56 کمپنیز اور ہائوسنگ سوسائٹیزمیں کرپٹ افراد کے خلاف اہم ثبوت مل گئے۔ ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے میگا کیسز کی تحقیقات پر بریفنگ دی۔ پنجاب کمپنیز میں کئی افراد کو مہنگے داموں ٹھیکے دے کر قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچایا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی نیب لاہور نے شرکا کو بتایا کہ کہ سرکاری اداروں سے بے ضابطگیوں اورمبینہ کرپشن کا اہم ریکارڈ مل گیا اور سیاست دانوں کے آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق تحقیقات اہم مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن