کراچی(صباح نیوز)کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں میٹرک بورڈ آفس کے قریب ہونے والے پراسرار دھماکے کے نتیجے میں 3افراد زخمی ہوگئے جبکہ کئی دکانوں اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔نارتھ ناظم آباد بلاک بی میں رینجرز ہیڈ کوارٹر کے سامنے رہائشی عمارت میں واقع دکانوں میں رات گئے ایک پراسرار دھماکہ ہوا۔ دھماکے کی شدت اتنی تھی کہ شہر کے مختلف علاقوں میں اس کی آواز سنی گئی۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے لیا۔دھماکے سے متاثرہ دکانوں میں ایک میڈیکل اسٹور، برگر کی دکان اور جنرل سٹور شامل ہیں۔جنرل سٹور کا مالک واقعے کا عینی شاہد بھی ہے، جس نے بتایا کہ وہ دکان بند کر رہا تھا کہ اچانک دھماکہ ہوا اور ہر طرف دھواں اور مٹی پھیل گئی۔متاثرہ دکانوں میں صرف برگر کی دکان میں گیس سلنڈر موجود تھا، جس کے مالک نے بتایا کہ دکان میں موجود دونوں سلنڈر صحیح سلامت ہیں اور ان میں گیس بھی موجود ہے۔دھماکے کی نوعیت کے حوالے سے پولیس بیان بدلتی رہی۔ علاقہ پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ نے پہلے اسے گیس سلنڈر کا دھماکہ قرار دیا اور پھر گیس لیکج کہہ کر جان چھڑالی۔شہر میں اپنی نوعیت کے اس پراسرار دھماکے کے باوجود جائے وقوعہ پر پولیس کا کوئی سینئر افسر علی الصبح تک نہ پہنچا۔دوسری جانب بم ڈسپوزل سکواڈ کا کہنا تھا کہ دھماکہ بظاہر گیس کھلی رہ جانے سے ہوا اور کسی قسم کے بارودی مواد کے شواہد نہیں ملے۔
کراچی: رینجرز ہیڈکواٹرز کے سامنے دھماکہ، 3 افراد زخمی، متعدد د کانوں، گاڑیوں کو نقصان
Oct 03, 2018