مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ مدارس کے معصوم بچوں کو سیاسی مفاد کے لیے انسانی شیلڈ بنانا کوئی جمہوریت نہیں۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی پریس کانفرنس کے جواب میں سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مولانا مدارس کے معصوم بچوں کے سرپرسیاست نہ کریں۔ عمران خان کے خلاف سڑک پرنکلنے کا مطلب کرپشن کو لائسنس دینے کے مترادف ہے۔
مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ مولانا صاحب! قومی خزانے کو بے رحمی سے لوٹنے والوں کو بچانے کیلئے اسلام اور قانون کی مخالف سمت نہ کھڑے ہوں۔
ایک اور ٹویٹ میں فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی مولانا کے ساتھ کھڑے ہونے کا خطرہ بھی مول نہیں لینا چاہتیں۔ آپس میں جو سچ نہیں بول سکتے وہ عوام کے ساتھ کیا سچ بولیں گے؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن سیاسی منافقت کی مثال بن چکی ہے۔ مسلم لیگ ن اور پی پی پی فضل الرحمن کے ساتھ مسلسل سیاست کر رہی ہیں۔ مولانا کے ذریعے مدارس کے معصوم اور غیرسیاسی بچوں کو سیاسی مفادات کا ایندھن بنانا چاہتے ہیں جو افسوسناک ہے۔
ٹویٹر پر ٹویٹ میں مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ مولانا صاحب! عوام میں آپ کی پذیرائی تب ہی ممکن ہے جب آپ اپنی آواز مظلوم کشمیریوں کے حق میں بلند کریں۔ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر پروٹوکول اور مراعات کا قرض ادا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اپنے الفاظ کے تیروں کا رخ فسطائی مودی کی جانب موڑیں۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب! دو سیاسی جماعتیں آپ کو اپنے ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھانا چاہتی ہیں،ان کے عزائم کو بھانپیں۔ ایک سیاسی نبض شناس عوام کی نبض کو کیوں نہیں سمجھ پا رہا؟ ان کی باہمی نااتفاقی ثبوت ہے کہ اپنے سیاسی مفاد میں صرف مولانا کا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمٰن نے 27 اکتوبر سے اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کرنے اور وہاں پہنچ کر دھرنا دینے کا اعلان کیا۔