اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آبادہائیکورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں چڑیا گھر کے جانوروں کی منتقلی کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت سے جاری حکم نامہ میں کہاگیاہے کہ کاون ہاتھی اور ریچھوں کی بیرون ملک منتقلی کیلئے تمام ضروری اقدامات جلد از جلد مکمل کئے جائیں،پاکستان میں ہمالین براؤن بیئرز کو منتقل کرنے کے لئے کوئی محفوظ پناہ گاہ موجود نہیں۔ حکومت پنجاب بھی ریچھوں کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں۔ انسانوں کے سامنے نمائش میں چڑیا گھر کے جانور بے پناہ تکلیف برداشت کر چکے ۔عدالت پہلے ہی قرار دے چکی کہ جانوروں کو غیرضروری تکلیف دینا خلاف قانون ہے۔جانداروں کو انکے قدرتی مسکن سے نکالنا خلاف قانون اور حق زندگی سلب کرنے کے مترادف ہے۔ چیئرمین وائلڈ لائف بورڈ نے عدالت کو بتایا کہ کاون ہاتھی کو کمبوڈیا منتقل کرنے کے انتظامات جلد مکمل کر لئے جائیں گے۔ڈپٹی ڈائریکٹر سید علی رضا کے مطابق تین ہفتوں میں جانوروں کی منتقلی کے این او سیز جاری کر دیے جائیں گے۔ ماضی میں جانوروں کو مسلسل نظرانداز کیا جانا افسوس ناک ہے۔جانوروں کو نظرانداز کیا جانا انکے لئے غیرضروری تکلیف کا باعث بنتا رہا۔